بھارتی مسلمانوں پر گاندھی خاندان کے مظالم ، فلم اندوسرکار کی نمائش

(نیوز وائس آف کینیڈا)
بولی وڈ فلم ’اندو سرکار‘ بھارت کی پہلی خاتون وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دور حکومت میں مسلمانوں پر ڈھائے گئے مظالم پر بنائی گئی ہے
اگر بھارتی سنسر بورڈ نے اجازت دیدی تو فلم اندو سرکار کو 28 جولائی کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔۔۔ بھارتی سنسر بورڈ نے فلم سے کم سے کم 14 سین کاٹنے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ ٹیم نے مناظر کو کاٹنے سے انکار کردیا۔۔۔ یہ بھی ممکن ہےکہ فلم کو بھارت میں ریلیزکرنے کی اجازت ہی نہ دی جائے کیونکہ فلم میں اندرا گاندھی اور ان کے بیٹے سنجے گاندھی کا خوفناک چہرہ پیش کیا گیا ہے ۔۔
ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد مسلمانوں کی زبردستی نس بندی اور ان کی آبادیوں کو تجاوزات قراردے کر راتوں رات مسمار کرادینااندراگاندھی اور سنجے گاندھی کا ہی کارنامہ تھا
۔ناقدین کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت اور وزیراعظم نریندرا مودی نے کانگرس کے تابوت میں آخری کیل گاڑنے کےلئے فلم اندو سرکار کا انتخاب کیا ہے اور اسے حکومتی سرپرستی حاصل ہے۔۔
لیکن فلم کی خاص بات ڈسکو گانا” دہلی کی رات” ہے جس نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی ۔۔ گانے کو ڈسکو کنگ بپی لہری نے نہ صرف گایا ہے بلکہ اس کی موسیقی بھی دی ۔۔گانے کے سوشل میڈیا پر ریلیز ہوتے ہی اسے ایک لاکھ لائکس مل گئے
پروڈیوسر بھارت شاہ کی اس فلم کی ہدایات مدھر بھنڈار اور موسیقی انوملک اور بپی لہری نے ترتیب دی ہے، جب کہ کرٹی کلاری اور نیل نیتن مکیشن نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں، دیگر کاسٹ میں انوپم کھیر، ذاکر حسین اور طوطا رائے چوہدری شامل ہیں۔