بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولا کے علاقے اڑی میں کارروائی کے دوران 6 کشمیری نوجوانوں کو ہلاک کردیا۔
مقبوضہ کشمیر 09جون 2017
(بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی اورایل اوسی پار کرنے کی کوشش کرنے والے 5 مشتبہ افراد کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع بارہ مولا کے علاقے اڑی میں بھارتی فوج کی جانب سے جاری کارروائیوں کے دوران چھ نوجوانوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے 6نوجوانوں کی ہلاکت کا واقعہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے دوسرے روز پیش آیا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں بھارتی فوج نے 4 نوجوانوں کو ہلاک کیا تھا تاہم بھارتی فوج کا کہنا تھاکہ انھیں سرحد پار کرتے ہوئے مارا گیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے پورے کشمیر میں احتجاج اور شوپیاں کی جانب مارچ سے روکنے کے لیے کرفیو نافذ کرتے ہوئے دیگر رکاوٹیں کھڑی کیں۔
کشمیریوں کو سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ سید علی گیلانی سمیت کشمیری رہنماؤں کو نظر بند رکھا گیا اور سری نگر میں یاسین ملک کو گرفتار کیا گیا۔
خیال رہے کہ دوروز قبل ایک طالب علم کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں ایک مرتبہ پھر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے بعد کشمیری قیادت کو نظر بند کیا گیا تھا۔
قبل ازیں 27 مئی کو بھارتی فوج نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے حزب المجاہدین کے کمانڈرسبزاراحمد بٹ سمیت 11 کشمیری نوجوانوں کو مارا تھا۔
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس حریت پسند برہان مظفروانی کی ہلاکت کے بعد احتجاج کا شدید سلسلہ شروع ہوا تھا اور اس دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے سو سے زائد طلبا اور مرد و خواتین مارے گئے۔
کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔