بلیک فرائیڈے پر پابندی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر
اسلام آباد: بلیک فرائیڈے پر پابندی کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں بین الاقوامی سطح پر معروف سیل میلے ’’بلیک فرائیڈے‘‘ پر پابندی عائد کرنے کے لئے درخواست کی سماعت ہوئی، مدعی نے اپنی درخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری مذہبی امور، چیئرمین پیمرا، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، چیف کمشنر اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کو فریق بنایا ہے۔
درخواست کی ابتدائی سماعت میں موقف اختیار کیا گیا کہ ’اللہ نے جمعہ کو تمام دنوں کا سردار کہا ہے، لہٰذا اس دن کو بلیک فرائیڈے کہنا جرم ہے‘۔ لغت کے مطابق بلیک فرائیڈے کا مطلب منحوس دن یا یوم سیاہ بنتا ہےاس لیے عدالت 24 نومبر کو پاکستان میں بلیک فرائیڈے منانے پر پابندی عائد کرے۔ اس کے علاوہ سرکاری افسران کو بھی ایسی تقاریب میں جانے سے روکا جائے۔
دوسری جانب ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی جانب سے بلیک فرائیڈے منانے پر پابندی کے لیے صدر مملکت، وزیر اعظم اور صوبائی گورنر و وزرائے اعلیٰ کو خط بھی ارسال کیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری سطح پر بلیک فرائیڈے منانے اور پاکستان میں مغربی کلچر کے بڑھتے ہوئے فروغ پر پابندی عائد کی جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بلیک فرائیڈے کے بجائے برائٹ فرائیڈے کے نام سے صارفین کو سہولت مہیا کی جاسکتی ہے۔