بلاول اور زرداری میں اختلاف نہیں،اختلاف رائے ہے ، کائرہ –
لاہور(نیوز وی او سی)پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری میں اختلاف نہیں اختلاف رائے ہے ،پنجاب کا وزیر اعلیٰ بننا میرا ٹارگٹ نہیں ، پیپلز پارٹی کودوبارہ فعال کر ناچاہتا ہوں ،یوسف رضا گیلانی کے بعد مجھے وزیر اعظم نامزد کر دیا گیا تھا،ان خیالات کا اظہارانہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ایک دن دنیا کے ساتھ میں میزبان سہیل وڑائچ کے ساتھ انٹرویو میں کیا ۔ یہ انٹرویو آج رات دس بج کر تین منٹ پر دنیا نیوز پر نشر کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ والد اورچچا بھائی طاہر زمان اور ندیم اصغر کو سیاست میں لانا چاہتے تھے لیکن میں حادثاتی طور پر آگیا ۔عملی سیاست میں آنے سے پہلے بھی جیا لا تھا۔تیس سال پہلے برف کے پھٹے پر بیٹھ کر سیاست کرتا تھا آج بھی وہاں بیٹھتا ہوں۔ہماری ساکھ خراب کرنے میں سابق چیف جسٹس افتخارچودھری اور میڈیا کا بہت کردار ہے ،سابق چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ججز عدالت میں بیٹھ کر پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلا ف ان باتوں پر سوموٹو لیتے رہے جن کا وجود ہی نہیں تھا،اور وہی باتیں ٹی وی اوراخباروں کے ذریعے لوگ سنتے رہے تو لوگوں میں اس کا غلط تاثر پیدا ہوگیا،ہماری غلطی ہے کہ میڈیا کے مطابق خود کو ڈھال نہیں سکے ۔بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے البتہ اختلاف رائے ہوتا ہے ۔پیپلزپارٹی آج کل مشکل حالات میں ضرور ہے ، ناراض کارکنا ن کو واپس لائینگے ۔ پاناما لیکس نے شریف خاندان کے اصل چہرے کو بے نقاب کر دیا ۔اگر اپوزیشن کی تمام جماعتیں متحد ہوجائیں تو حکومت پر دباؤ بڑھ جائیگا۔مسلم لیگ ن کی حکومت نے صرف وہ پراجیکٹس بنائے جن میں ان کو کمیشن ملتا اور دیہاڑی لگتی تھی ۔ حکومت نے کرپشن والے پراجیکٹس کا ریکارڈ جلادیا ۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بجلی بحران کے اصل ذمہ دار ہیں ،انتخابی مہم کیلئے پیسے دیکر پارٹی میں شامل کروانے کے الزام کی تردیدکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومتی پراپیگنڈا ہے ۔میں خوش قسمت ہوں کہ مختصر سیاسی کیریئر میں متعدد وزارتوں پر فائز رہا، پیپلز پارٹی کی حکومت میں جب سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو عدالت نے نا اہل قرار دیا تو نئے وزیر اعظم کے لیے میرا نام سر فہرست تھا لیکن سیاسی مجبوری کی وجہ سے وزیر اعظم نہ بن سکا ۔سیاست میں آنے سے پہلے میں اور میری کتاب اکٹھے سوتے تھے ۔پیپلز پارٹی کی کسان پالیسی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جب 2008میں پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو پاکستان باہر سے گندم ، دالیں اور چینی درآمد کر رہا تھا لیکن 2010میں ہم دنیاکو گند م ، چاول اور چینی برآمد کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میرا تعلق چھوٹے زمیندار گھرانے سے ہے ،ہمیشہ یک طرفہ عشق ہی کیا ، زندگی میں جو کوئی بھی اچھا لگا اس کیساتھ اظہار نہیں کر پایا، فیض اور غالب کی شاعری پسند ہے ۔