برطانیہ کا پی آئی اے کے طیارے سے ہیروین برآمد کرنے کا دعویٰ
لندن (نیوز وی او سی آن لائن)برطانوی ہوم ایجنسی اور نیشنل کرائم ایجنسی نے پی آئی اے کے طیارے کی جامعہ تلاشی لینے کے بعد بڑی مقدار میں ہیروئن برآمدہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔
8 گھنٹے روکے جانے کے بعد رات بھر سو نہیں سکے،کسٹم حکام نے جہاز کو تلاشی کے دوران اکھیڑ کر رکھ دیا:لندن میں روکے جانیوالے پی آئی اے کے عملے کا موقف
تفصیلات کے مطابق یوکے بارڈ فورس اور نیشنل کرائم ایجنسی نے پی آئی اے کے طیارے پی کے758کی جامعہ تلاشی لیتے ہوئے طیارے کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی کروڑوں ڈالر مالیت کی ہیروین برآمد کر لی ہے۔ طیارے کو گذشتہ رات ہیتھرو ائر پورٹ پر روکا گیا تھا ، جبکہ تلاشی کے دوران برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی اور یو کے بارڈر فورس کے حکام نے طیارے کے اندرونی حصوں کو مکمل طور پر اکھیڑ دیا تھا ، تلاشی کے یہ عمل 4سے6گھنٹے تک جاری رہا ، اس دوران پی آئی اے کے عملے کی تلاشی بھی لی گئی اور ان کے پاسپورٹس بھی ضبط کر لئے، برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے عملے سے کسی بھی قسم کی منشیات برآمد نہیں ہوئی ہیں ۔اب تک اس الزام میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے تاہم تحقیقات کا عمل جاری ہے
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ لندن میں طیارے سے ممنوعہ اشیاءکی برآمدگی پر آگاہ نہیں کیا گیا، جہاز سے دوران تلاشی کوئی مشکوک چیز نہیں ملی جب کہ ہیتھرو ایئرپورٹ پر جہا زکی تلاشی کے حوالے سے تحریری اور زبانی طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ اس معاملے پر لندن انتظامیہ متعلقہ ایجنسی سے رابطے میں ہے، عملے کے بیان اور دیگر تفصیلات ملنے کے بعد برطانوی حکومت سے تحریری رابطہ کریں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ جہاز کا عملہ ہوٹل میں قیام پذیر ہے جو کل پاکستان پہنچ جائے گا اور شیڈول کے مطابق ڈیوٹی پر ہوگا جب کہ مذکورہ جہاز لاہورایئرپورٹ پر لینڈ کرچکا ہے۔
ہیتھرو ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے اسٹیشن مینیجر ساجد اللہ کا کہنا تھا کہ واقعے پر افسوس ہے، مسافروں کو تکلیف اٹھانا پڑی۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کا باقیی عملہ ابھی لندن میں موجود رہے گا جب کہ جہاز کے کپتان حامد گردیزی کو ان کا پاسپورٹ مل چکا ہے جو جلد ہی پاکستان پہنچ جائیں گے اور لندن سے اسلام آباد کی پرواز آپریٹ کریں گے۔
لندن میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی کے758کے پائلٹ حامد گردیزی کا کہنا تھا کہ برطانوی خفیہ ایجنسی نے طیارے کے عملے کو 6گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا ، عملے کے ارکان شدید ذہنی اضطراب کا شکار ہیں ، ان سے پاسپورٹس اور دیگر ڈاکومنٹس لے لئے گئے جبکہ تلاشی کے دوران عملے کو اعتماد میں نہیں لیا اور نہ ہی ہمیں طیارے سے ہیروین برآمدگی کے بارے میں بتایا گیا، برطانوی ادارے نے ایوی ایشن قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کی غیر ملکی پرواز سے ہیروئن برآمد ہونے کا واقعہ پہلا نہیں اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ طیاروں کے خفیہ خانوں سے منشیات برآمد ہوچکی ہے۔