بحیرہ روم، مہاجرین کی کشتیاں الٹ گئیں، 250 افراد جاں بحق
طرابلس : بحیرہ روم میں یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی 3 کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 پناہ گزین ہلاک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بحیرہ روم میں پناہ کی تلاش میں آنکھوں میں خوشحال مستقبل کے خواب سجائے محفوظ مقام کی جانب سفر کرنے والے مہاجرین کی کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹر کے مطابق لیبیا کے ساحلوں کے قریب مہاجرین کی تین کشتیاں ڈوب جانے سے مزید 250 پناہ گزین بے رحم لہروں کا شکار ہوگئے ہیں جن میں 30عورتیں اور9 بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب لیبیا کے ساحل پر برآمد ہونے والی لاشوں میں ایک نومولود بچہ بھی شامل ہے جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران بچائے جانے والے مہاجرین کے دو مختلف گروپوں نے بتایا کہ ربڑ کی کشتیاں ڈوب جانے کے نتیجے میں سینکڑوں مہاجرین بحیرہ روم کی موجوں کی نذر ہو گئے ہیں۔
شام، یمن اور خلیجی ممالک میں خانہ جنگی کے باعث پناہ گزینوں کی بڑی تعداد یورپ جانے کی کوشش میں بحیرہ روم کی بے رحم لہروں کا شکار ہوجاتے ہیں جب کہ اچھے مستقبل کے خواہش مند افراد بھی خوابوں سمیت سمدر برد ہوجاتے ہیں تاہم حتی الامکان اقدامات اٹھائے جانے کے باوجود اب تک ایسے حادثات پر خاطر خواہ قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔