بابر بٹ قتل، شوکت بسرا پر حملہ ایک ہی سازش, اہم انکشافات سامنے آگئے
لاہور(وقائع نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے پارٹی رہنما بابر سہیل بٹ ے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز حکومت نے اپنے کارندے پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر دہشتگری کے لیے چھوڑ رکھے ہیں ،بابر سہیل بٹ کا قتل اور شوکت بسرا پر حملہ ایک ہی سازش کا حصہ ہے ۔ اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت ورثا ءکی مرضی سے کیس داخل کرکے اصل ملزمان گرفتار کرے۔ پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے برداشت کا مظاہرہ چھوڑ دیا تو نواز حکومت کو بھاگنا پڑے گا ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی شہید بابر بٹ کو خراج تحسین پیش کرتی ہے او ر ان کے خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہے۔ علاوہ ازیں پارٹی رہنما بابر سہیل بٹ کے قتل کے سوگ میں بلاول ہاﺅس لاہور میں شیڈول تمام تنظیمی سرگرمیاں معطل کردیں۔پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلاول ہاوس میں پیر کے روز ہونے والے لاہور اور قصور کے ضلعی تنظیمی امور سے متعلق اجلاسوں کو معطل کردیا گیا ہے۔اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹونے تنظیمی عہدوں کے لیے امیدواروں کے انٹرویو لینا تھے تاہم دیرینہ ساتھی کے قتل کے باعث تمام سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظور نے الزام لگایا ہے کہ بابر سہیل بٹ پر پیپلزپارٹی کوچھوڑنے کیلئے دباﺅڈالاجارہا تھا۔انہوںنے کہا کہ بابر سہیل بٹ پارٹی کا بہادر رہنما تھا، پیپلز پارٹی شہید کی خدمات کو کبھی نہیں بھلا سکے گی ۔ انہوںنے کہا کہ یہ بات اتنی آسانی سے نہیں مانی جا سکتی کہ اس کے گارڈ نے اسے قتل کر دیا ،اس قتل کے پیچھے اصل محرکات کو عیاں کیا جائے ۔چوہدری منظوری نے کہا کہ بابر سہیل بٹ پر مسلم لیگ (ن) کے اہم قائدین نے دشمنوں کے ساتھ صلح کرنے کے لئے اور پارٹی چھوڑنے کے لئے دباﺅ ڈالاتھاجبکہ بابر سہیل بٹ نے پیپلز پارٹی کو چھوڑنے اور صلح کرنے سے سے بھی انکار کر دیاتھا، بابر سہیل بٹ کا قتل اسی دباﺅ کا ہی نتیجہ معلوم ہوتا ہے ۔ چوہدری منظور نے کہا کہ شوکت بسرا پر قاتلانہ حملہ کے بعد لاہور میں پیپلز پارٹی کے رہنما کا قتل پنجاب حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔