بابر اعوان بھی پی ٹی آئی ٹرک کے مسافر بن گئے
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے پی پی پی سے 21 سالہ رفاقت کو ختم کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
بابر اعوان نےاسلام آباد میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے اعزاز میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا تھا جہاں انھوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر بابراعوان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کے کپتان کو خوش آمدید کہتا ہوں، سینیٹ کی نشست چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت بھی چیلنج تھا۔ پی پی پی سے اپنی رفاقت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 21سال بعد میں پیپلز پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تبدیلی گھر بیٹھے نہیں آئے گی، انصاف کے حصول کے لیے وزارت چھوڑ دی، میرا ایجنڈا اقتدار ہوتا تو 2018 تک سینیٹر رہتا۔ان کا کہنا تھا کہ وکلا اور میڈیا کا احسان کبھی نہیں بھلا سکتا۔ یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایک روز قبل ہی دعویٰ کیا تھا کہ بابراعوان بھی پی ٹی آئی میں شامل ہوں گے۔ ڈاکٹر بابر اعوان کے قریبی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ڈاکٹر بابر اعوان آئندہ چند روز میں سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیں گے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر بابر اعوان گزشتہ دو سال سے اپنے ساتھیوں سے مشاورت کر رہے تھے جبکہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں جب وہ وفاقی وزیر قانون تھے تو اس دوران انہوں نے اقتدار میں آنے کے ڈیڑھ سال بعد ہی قیادت کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر بابر اعوان نے اب سینیٹ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے اور آئندہ چند روز میں وہ چیئرمین سینیٹ کو استعفیٰ پیش کردیں گے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں فردوس عاشق اعوان اور نذر محمد گوندل جیسے پی پی پی کے سنیئر رہنماؤں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ہے۔