انٹرنیشنل

بابری مسجد شہادت کیس، بے جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی سمیت 12 ملزمان پر مجرمانہ سازش کی فرد جرم عائ

بھارت ۔30مئی2017
(بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
بابری مسجد شہادت کیس، بے جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی سمیت 12 ملزمان پر مجرمانہ سازش کی فرد جرم عائد
سماعت سے قبل عدالت نے 50، 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض تمام ملزمان کی ضمانت منظور کی، ان تمام افراد کو 6 دسمبر 1992 کو درج کی گئی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا

لکھنئو- بھارت کی خصوصی عدالت نے بابری مسجد شہادت کیس میں 25 سال بعد حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے انتہا پسند رہنما ایل کے ایڈوانی سمیت 12 ملزمان پر مجرمانہ سازش کی فرد جرم عائد کردی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے صوبائی دارالحکومت لکھنو میں سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن کی خصوصی عدالت میں بابری مسجد شہادت کیس کی سماعت ہوئی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق نائب وزیراعظم ایل کے ایڈوانی ، کابینہ کی وزیر اوما بھارتی، سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی اور دیگر ملزمان بی جے پی کے رکن پارلیمان ونے کاٹیار، سادھوی رتمبارا، وشنو ہاری ڈالمیا، رام جنم بھومی ٹرسٹ کے سربراہ نرتیا گوپال داس، رام ولاس ودانتی، بے کنتھ لال شرما عرف پریم جی، چمپت رائے بنسال، دھرما داس اور ستیش پرادھان پیش ہوئے اور انہوں نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے مقدمے کو خارج کرنے کی درخواست کی جسے عدالت نے مسترد کردی۔
ملزمان کو ان پر عائد الزامات پڑھ کر سنائے گئے جن میں مجرمانہ سازش کا الزام بھی شامل ہے۔ سماعت سے قبل عدالت نے 50، 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض تمام ملزمان کی ضمانت منظور کی۔۔ ان تمام افراد کو 6 دسمبر 1992 کو درج کی گئی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا اور ان پر ہجوم کو بابری مسجد شہید کرنے پر اکسانے اور سازش میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ سی بی آئی کی عدالت نے 2001 میں کیس سے مجرمانہ سازش کی دفعہ خارج کردی تھی اور 2010 میں الہ آبادہائی کورٹ نے بھی اس فیصلہ کی توثیق کی لیکن 19 اپریل 2017 کو بھارتی سپریم کورٹ نے دوبارہ کیس میں مجرمانہ سازش کی دفعہ شامل کرتے ہوئے سی بی آئیی خصوصی عدالت کو حکم دیا کہ ایک ماہ کے اندر اندر فرد جرم عائد کی جائے اور مقدمے کو دو سال میں نمٹایا جائے۔ اسی لیے سی بی آئیعدالت روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو انتہاپسند ہندوؤں نے شہید کردیا تھا۔۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button