ایک اینکر نے اتنی بڑی دروغ گوئی کرکے معاملہ کا رخ موڑنے کی کوشش کی، ترجمان پنجاب حکومت
لاہور: پنجاب حکوت کے اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رپورٹ دی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کا کوئی بینک اکاؤنٹ موجود نہیں تاہم اس حوالے سے جعلی فہرست سامنے لاکر عوام کو گمراہ کرنے کی سازش کی گئی۔
وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کی سربراہی میں پنجاب حکومت کی سب کیبنٹ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان، اسپیشل برانچ اور دیگر اداروں کے افسران نے شرکت کی، اجلاس میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے رپورٹ دی کہ زینب کے قاتل عمران کا کوئی بینک اکاؤنٹ موجود نہیں جب کہ جعلی فہرست سامنے لاکر عوام کو گمراہ کرنے کی سازش کی گئی۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کیس میں ہر قسم کا تعاون کریں گے، ملزم علی عمران کا صرف ایک موبائل اکاؤنٹ ہے جس میں 130 روپے کا بیلنس ہے البتہ حکومت پنجاب نے ایک اور شناختی کارڈ دیاہے جس کی چھان بین کررہے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان اسٹیٹ بینک نے ملزم عمران کے دوسرے شناختی کارڈ پر بھی کوئی بینک اکاؤنٹ نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے دوسرے شناختی کارڈ کی جانچ بھی مکمل کرلی گئی ہے جب کہ پنجاب حکومت کے فراہم کردہ ملزم کے دونوں شناختی کارڈ پر کوئی اکائونٹ نہیں کھولا گیا۔
ادھر ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک اینکر نے قصور واقعے کے مرکزی ملزم عمران کے اکاؤنٹس سے متعلق انکشاف کیا جس پر ناصرف سپریم کورٹ نے تحقیقات کرنے کی ہدایت دی بلکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی تاہم اسٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق ملزم کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ جب ملزم عمران پکڑا گیا تو اینکر پرسن نے معاملے کا رخ موڑنے کے لئے اتنی بڑی دروغ گوئی کا سہارا لیا اور معاملے کا رخ موڑنے کے لئے ملزم کے اکاؤنٹس سے متعلق بے بنیاد اورمن گھڑت خبر دی، اور اب وہ اینکر دوبارہ بلانے کے با وجود جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر زینب کے قاتل عمران کے متعدد بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے خبریں آئی تھیں جب کہ ایک صحافی نے بھی سپریم کورٹ میں زینب کے قاتل کے37 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دی تھیں، عدالت میں پیش کی گئی دستاویز میں اکاؤنٹس میں کروڑوں روپےکی منتقلی کا بھی کہا گیا تھا، صحافی نے ایک وزیر پر زینب کے قاتل کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم عمران غیر اخلاقی ویڈیو بنانےوالے بین الاقوامی گروہ کا کارندہ ہے۔