این اے 120 ضمنی انتخاب، طاہر القادری کا پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سرابراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے اور اسے مزید بڑھانے کا بھی اعلان کیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ لوگوں کو دن دیہاڑے گولیاں ماری گئیں،ڈاکٹر طاہر القادری کو جس طرح بھی مدد کی ضرورت ہوئی کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ مریم نوازانتخابی مہم چلا رہی ہیں انہیں سب اختیارات ہیں لیکن عوامی عہدہ نہ رکھنے والے کو انتخابی مہم سے روکا جارہا ہے، میں داتا دربار سلام کرنے جارہا ہوں، مجھے کوئی نہیں روک سکتا، یہ میرا حق ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے طلب کیے جانے پر عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے رویے پر سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو جائیں گے، الیکشن کمیشن کا کام صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا ہونا چاہیے جب کہ الیکشن کمیشن کا رویہ بالکل غیرجانبدار نہیں ہے۔
عمران خان نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کیسے وارنٹ جاری کر سکتا ہے، الیکشن کمیشن(ن)لیگ کی لائن پر چل رہا ہے، پنجاب اسمبلی نے نوازشریف کےحق میں قرارداد پاس کی یہ خلاف آئین ہے۔
طاہر القادی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت این اے 120 ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ این اے 120 میں جو لوگ ووٹ ڈالیں گے انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کو اپنی آنکھوں سے دیکھا، ن لیگ کے امیدوار انسانیت کے قاتل ہیں، این اے 120میں لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ انسانیت کے ساتھ ہیں یا انسانیت کے قاتل کے ساتھ ہیں، لوگوں کو سوچنا ہے کہ کیا وہ انسانیت کے قاتلوں کو ووٹ دینے جارہے ہیں۔
طاہر القادری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے خود کہہ دیا ہے کہ نواز شریف کو اقامہ پر نہیں بددیانتی پر نکالا گیا، عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ کیا اس ملک کو بدترین خاندانی بادشاہت، دہشت گردوں،لٹیروں اور ڈاکوؤں کے نرغے میں دینا ہے؟انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پہلی بارانصاف کو طاقت دینے کا قدم اٹھایا۔