ایمنسٹی انٹرنیشنل کاپیراڈائزلیکس میں شامل افراد،کمپنیزکےخلاف کارروائی کامطالبہ
لندن(نیوز وی او سی آن لائن)ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیرا ڈائز پیپرز میں سامنے والے افرادکے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا ہے ،ادارے کا موقف ہے کہ حکومتیں بنیادی سہولیات پرکام کررہی ہیں ایسے میں امراکاپیسے بچاناشرمناک فعل ہے۔
بین الاقوامی ادارے کا بینکاک میں گرفتار 35 پاکستانی اور صومالی پناہ گزینوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
ایمنسٹی انٹرنیشنل کاکہنا ہے کہ اب باتوں کا نہیں ٹیکس ناہندگان کےخلاف عمل کرنےکاوقت ہے،حکومتیں ٹیکس ہیونزبنانےوالوں کے خلاف بھی سخت کاررائی کریں،امرا ٹیکس ادا نہیں کرتے توغریب عوام اس کانقصان اٹھاتے ہیں۔ادارے نے زور دیا ہے کہ تمام ممالک کی حکومتیں ٹیکس نادہندگان کیخلاف کارروائی کریں۔
واضح رہے پیراڈائز پیپرز میں 47 ممالک کے 127 نمایاں افراد کے نام شامل ہیں۔ پیراڈائز لیکس میں ایک کروڑ 34 لاکھ دستاویزات شامل ہیں اور اس کام کے لیے 67 ممالک کے 381 صحافیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔ان میں 180 ممالک کی 25 ہزار سے زائد کمپنیاں، ٹرسٹ اور فنڈز کا ڈیٹا شامل ہے۔ پیراڈائز پیپرز میں 1950 سے لے کر 2016 تک کا ڈیٹا موجود ہے۔پیراڈائز پیپرز میں جن ممالک کے سب سے زیادہ شہریوں کے نام آئے ہیں ان میں امریکا 25 ہزار 414 شہریوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ برطانیہ کے 12 ہزار 707 شہری، ہانگ کانگ کے 6 ہزار 120شہری، چین کے 5 ہزار 675 شہری اور برمودا کے 5 ہزار 124 شہری شامل ہیں