ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے: کتنا نقصان، کتنا خطرہ؟

: انٹرنیشنل ڈیسک
: تہران، ایران
ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے: کتنا نقصان، کتنا خطرہ؟
ایران اور اسرائیل کے مابین جاری کشیدگی کے دوران اسرائیل نے ایران کی کئی اہم جوہری تنصیبات پر حملے کیے ہیں جن میں نطنز، فردو اور اصفہان جیسے حساس مراکز شامل ہیں۔ ان حملوں نے خطے میں ایک نئے خطرناک باب کا آغاز کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں اداروں اور بین الاقوامی ادارہ برائے جوہری توانائی (IAEA) کی رپورٹس کے مطابق:
▪︎ نطنز:
ایران کا مرکزی یورینیم افزودگی مرکز، جہاں ہزاروں سینٹری فیوجز زیر زمین نصب ہیں، اس کے بجلی کا انفراسٹرکچر تباہ کر دیا گیا۔ ممکنہ طور پر زیر زمین حصے کو بھی براہ راست نقصان پہنچا ہے۔
▪︎ فردو:
یہ مرکز نسبتاً محفوظ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہاں کوئی واضح نقصان سامنے نہیں آیا۔
▪︎ اصفہان:
یہاں چار جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں یورینیم کنورژن پلانٹ، تہران ری ایکٹر فیول مینوفیکچرنگ پلانٹ، ایک مرکزی لیبارٹری اور ایک زیر تعمیر میٹل پروسیسنگ یونٹ شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہاں افزودہ یورینیم کے ذخائر بھی موجود تھے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران نے ممکنہ طور پر انہیں بروقت محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔
▪︎ تابکاری کا خطرہ:
IAEA کے مطابق فی الحال کسی قسم کی تابکاری کی سطح میں خطرناک اضافہ نہیں دیکھا گیا، تاہم ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ اگر مستقبل میں بوشہر جیسے ایٹمی بجلی گھر کو نشانہ بنایا گیا تو اس کے نتائج سیریس تابکار ماحولیاتی آلودگی کی صورت میں ظاہر ہو سکتے ہیں، جو صرف ایران تک محدود نہیں رہیں گے۔
—
وی او سی اردو کا تبصرہ:
یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ اسرائیل کا اصل ہدف ایران کے جوہری پروگرام کی رفتار کو سست کرنا ہے، مکمل تباہی فی الوقت ممکن نظر نہیں آتی۔ زیر زمین تنصیبات اور ایران کے تکنیکی ماہرین کی سائنسی مہارتیں اب بھی محفوظ ہیں۔ البتہ، اس حملے نے عالمی قوانین، خاص طور پر IAEA کی ان پابندیوں کو پامال کیا ہے جن کے تحت جوہری تنصیبات کو کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ اگر تابکاری پھیلتی ہے تو اس کا اثر نہ صرف ایرانی عوام بلکہ پورے مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور حتیٰ کہ یورپ تک جا سکتا ہے۔ اسرائیلی مہم جوئی کے اس خطرناک کھیل کا خمیازہ دنیا کے بےگناہ انسانوں کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
—
وی او سی اردو
🌐 www.newsvoc.com
📲 واٹس ایپ چینل: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k
ڈسکلیمر:
یہ رپورٹ بین الاقوامی ذرائع، IAEA تجزیات اور سکیورٹی ماہرین کی ابتدائی رپورٹس پر مبنی ہے۔ جوہری تنصیبات کے تکنیکی نقصانات اور تابکاری کے اثرات سے متعلق حتمی صورتحال تفتیشی پیشرفت کی بنیاد پر مزید تبدیل ہو سکتی ہے۔
VOC/002/180625