ایڈیٹرکاانتخاب

ایران کا سفر کیوں کیا؟ ناروے کے سابق وزیر اعظم کو امریکی ایئر پورٹ پر روک لیا گیا

واشنگٹن (نیوز وی او سی آن لائن) مسلمان اور اسلام دشمنی میں ٹرمپ انتظامیہ اتنی آگے نکل گئی کہ اب سفارتی آداب بھی بھول گئی ہے۔ سات مسلمان ملکوں کے شہریوں پر لگائی گئی پابندی کے بعد اب امریکی ایئرپورٹ حکام نے دو بار ناروے کے وزیر اعظم رہنے والے جیل مونو بونووک کو صرف اس بات پر ایک گھنٹہ تک ایئر پورٹ پر روکے رکھا کیونکہ انہوں نے تین سال پہلے ایران کا دورہ کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناروے کے سابق وزیر اعظم جیل مونو بونووک امریکی صدر کے حلف اٹھانے کے بعد منعقد کیے جانے والے دعائیہ ناشتے میں شرکت کیلئے امریکہ پہنچے تھے ، اس ناشتے میں دنیا بھر سے لیڈرز اور مذہبی رہنما شریک ہوتے ہیں۔ ناروے کے سابق وزیر اعظم جب امریکہ پہنچے تو انہیں ایئر پورٹ سٹاف نے مشرق وسطیٰ سے آنے والے دیگر مسافروں کے ساتھ ایک الگ کمرے میں روک لیا اور ان سے 20 منٹ تک پوچھ گچھ کی گئی جبکہ انہیں ایک گھنٹے تک ایئرپورٹ سے جانے نہیں دیا گیا-
بعد ازاں انہوں نے نارویجن ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ایئر پورٹ حکام نے صرف اس وجہ سے ان سے تفتیش کی کیونکہ انہوں نے تین سال پہلے ایران کا دورہ کیا تھا اور ان کے پاسپورٹ پر ایران کی مہر لگی ہوئی تھی جبکہ ایران بھی امریکی سفری پابندیوں کا شکار بننے والے ممالک میں شامل ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button