ایران نے امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے کیلئے یورینیم افزودگی کی معطلی کو مسترد کر دیا

26 مئی 2025
رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
روم، اٹلی

ایران نے امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے کیلئے یورینیم افزودگی کی معطلی کو مسترد کر دیا

ایرانی وزارت خارجہ نے واضح کر دیا ہے کہ تہران امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لیے یورینیم کی افزودگی کو معطل کرنے پر کسی صورت رضامند نہیں ہوگا۔

23 مئی کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں عمانی سفارت خانے میں امریکا اور ایران کے درمیان جاری مذاکرات کے پانچویں دور کے بعد ایرانی وفد کی روانگی کی تصویری جھلکیاں منظر عام پر آئیں۔ ان مذاکرات میں جوہری امور پر بات چیت کی گئی، لیکن کسی بریک تھرو کا اعلان نہ ہو سکا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کو تین سال کے لیے منجمد کرنے یا کسی عبوری معاہدے پر دستخط کے کسی بھی امکان کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا، “ایران کبھی بھی اپنی جوہری خودمختاری کو کسی عبوری یا عارضی معاہدے کے عوض گروی نہیں رکھے گا۔ ہم پرامن مقاصد کے تحت اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھیں گے۔”

عبوری معاہدے کا امکان بھی رد

اسماعیل بقائی نے میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عبوری معاہدہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ “ایسا کوئی معاہدہ جو ایران کے بنیادی حقوق کو سلب کرے، ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔” انہوں نے اس امر کی بھی تصدیق کی کہ مذاکرات کے چھٹے دور کے لیے تاحال کوئی حتمی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔

ثالثی کا کردار اور امریکی مؤقف

بقائی نے مزید کہا کہ ایران مذاکرات کے اگلے مرحلے سے متعلق عمانی ثالثوں کی طرف سے تفصیلات کا منتظر ہے۔ ان کا کہنا تھا، “اگر امریکی فریق خیر سگالی کا مظاہرہ کرتا ہے، تو ہم بھی پرامید ہیں، لیکن اگر مقصد ایران کے حقوق کو محدود کرنا ہے، تو ایسے مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔”

ادھر موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز دعویٰ کیا تھا کہ ہفتے کے آخر میں ایرانی وفد کے ساتھ ’بہت اچھی‘ بات چیت ہوئی ہے۔ تاہم، اس کے برعکس ایران کا موقف اب تک غیرلچکدار رہا ہے۔

جوہری تناظر اور علاقائی خدشات

یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر ٹرمپ کا مقصد ایران کی ممکنہ جوہری ہتھیار سازی کی صلاحیت کو محدود کرنا ہے، تاکہ خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ اور اسرائیل کے تحفظ سے متعلق خدشات کا سدباب کیا جا سکے۔

دوسری جانب ایران اپنے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر شہری اور پرامن مقاصد کے لیے قرار دیتا ہے اور چاہتا ہے کہ امریکی پابندیاں، جنہوں نے اس کی تیل پر مبنی معیشت کو مفلوج کر رکھا ہے، فوری طور پر ختم کی جائیں۔

وی او سی اردو
Disclaimer:
یہ خبر ابتدائی معلومات پر مبنی ہے اور صرف عوامی آگاہی کے لیے جاری کی گئی ہے۔ وی او سی اردو کسی قانونی دعوے یا الزام کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں