ایران مسافر جہازوں کو فوجی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے،تنظیم انسانی حقوق
تہران 11 نومبر 2017
(بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
جنگ میں مددکے لیے ایران نے بشار الاسد کی مدد کے لیے بڑی تعداد میں جنگجو اور اسلحہ شام بھیجا،مبصرین
انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ذرائع ابلاغ کی جانب سے ایک بار پھر ایران پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ خطے میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم اور مکروہ مقاصد کی تکمیل کے لیے مسافر ہوائی جہازوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق مبصرین نے کہاکہ پچھلے چھ سال سے شام میں جاری لڑائی کے دوران ایران نے بشار الاسد کی مدد کے لیے بڑی تعداد میں جنگجو اور اسلحہ شام بھیجا۔
فوجی پروازوں کے بجائے ایرانی پاسداران انقلاب عام مسافر بردار جہازوں اور مال بردار طیاروں کو استعمال کرتے رہے ہیں۔ ایران کی ماھان نامی ایئر لائن کمپنی کے 60 کمرشل اور مال بردار جہاز 40 مختلف روٹس استعمال کرتے ہوئے دنیا کے 24 ملکوں میں جاتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ’ماھان ایئر لائن‘ ایرانی پاسداران انقلاب کے ساتھ افسران کی کمپنی ہے۔ اس میں وہ عناصر بھی شامل ہیں جو ایران کی بیرون ملک عسکری کارروائیوں کے انچارج جنرل قاسم سلیمانی کے قریب رہ چکے ہیں۔
ادھر ایران کی قومی مزاحمتی کونسل کی خارجہ امور کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں انکشاف کیا گیا کہ عالمی پابندیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے ’ماہان ایئر لائن‘ کو خصوصی سول ادارہ بنایا گیا ہے مگر عملاً اس کمپنی کے ہوائی جہاز ایران سے شام اور لبنان میں جنگجو اور اسلحہ منتقل کرنے میں استعمال ہوتے رہے ہیں۔