انٹرنیشنل

ایران: حقوق انسانی کی خاتون کارکن گرفتار، نامعلوم مقام پر منتقل

ایران میں پولیس نے ایک خاتون انسانی حقوق کارکن فرزانہ جلالی کو مغربی شہر کرمان شاہ سے حراست میں لے کر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے ایرانی نیوز ویب پورٹل ’’بیدار زنی‘‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ پولیس نے کرد انسانی حقوق کارکن فرزانہ جلالی کو محض اس لیے حراست میں لیا ہے کہ اس نے اپنی ہتھیلی پر ایک جملے پر مبنی مطالبہ کیا تھا جس کے الفاظ ’خواتین پرتشدد بند کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی پولیس نے متعدد مرتبہ سماجی کارکن فرزانہ جلالی کو سیکیورٹی مراکز میں طلب کیا تھا۔فارسی نیوز ویب پورٹل کے مطابق فرزانہ جلالی کو حال ہی میں ایران کی رجسٹریشن آفس سے اپنے دستاویزات مکمل کرنے کے لیے دفتر آنے کی ایک کال آئی تھی جس کے بعد وہ دفتر پہنچی تو وہاں موجود پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد سے وہ لا پتا ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button