ایرانی کی ساحلی پٹی پر امریکہ اور اتحادی فوجوں کی جنگی مشقیں

واشنگٹن/ لندن (آئی این پی) امریکا ،برطانیہ ،فرانس اور آسٹریلیا کی ایران کی ساحلی پٹی کے قریب خلیج میں مشترکہ جنگی مشقیں شروع کردی گئی ہیں، جنگی مشقوں کا مقصد باہم حربی صلاحیتوں کو بڑھانا، سمندر میں آزادانہ تجارت اور آمد ورفت کو یقینی بنانے کیلئے شراکت داری کو مضبوط کرنا ہے ، جنگی مشقوں کی قیادت برطانوی بحریہ کررہی ہے ۔ ایرانی بحریہ کے سربراہ نے مشترکہ جنگی مشقوں میں شریک جہازوں کو ایران کی آبی حدود میں در آنے پر خبردار کیا ہے جبکہ امریکی عہدے دار وں کا کہنا ہے کہ ان کا ایرانی پانیوں میں داخل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور اس کے تین اتحادی ممالک نے ایران کی ساحلی پٹی کے نزدیک خلیج میں بدھ کے روز سے جنگی بحری مشقیں شروع کر دیں۔ ان جنگی مشقوں میں امریکا کے علاوہ فرانس ،برطانیہ اور آسٹریلیا کی بحری افواج حصہ لے رہی ہیں اور یہ تین روز تک جاری رہیں گی۔ برطانوی بحریہ ان جنگی مشقوں کی قیادت کررہی ہے ۔ امریکی بحریہ کے ایک پریس ریلیز کے مطابق ان جنگی مشقوں کا مقصد باہم حربی صلاحیتوں کو بڑھانا اور سمندر میں آزادانہ تجارت اور آمد ورفت کو یقینی بنانے کے لیے شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے ۔ ان جنگی مشقوں کے دوران میں جنگی بحری جہاز ایچ ایم ایس ڈیرنگ اور ایچ ایم ایس اوشین ،امریکی اور فرانسیسی جنگی بحری جہاز ایران کے جعلی طور پر تیار کردہ لڑاکا جیٹ، بحری جہازوں اور جعلی میزائل لانچروں کو نشانہ بنائیں گے اور تباہ کریں گے ۔یہ جنگی مشقیں حال ہی میں امریکا کے جنگی بحری جہازوں اور ایرانی جہازوں کے درمیان بین الاقوامی پانیوں میں ٹاکرے کے بعد ہو رہی ہیں۔ پنٹا گون کے مطابق 2016 میں امریکی اور ایرانی بحری جہازوں یا آبدوزوں کے درمیان 35 مرتبہ آمنا سامنا ہوا تھا ۔ جنوری کے اوائل میں یو ایس ایس مہان نے پاسداران انقلاب ایران کی چار کشتیوں پر اپنے قریب آنے پر انتباہی فائرنگ کی تھی۔ ایرانی بحریہ کے سربراہ ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے جنگی مشقوں میں شریک جہازوں کو ایران کی آبی حدود میں در آنے پر خبردار کیا ہے ، لیکن امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ان کا ایرانی پانیوں میں داخل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔