انٹرنیشنل

اہم امریکی خفیہ تنصیبات کہاں کہاں ہیں؟ اب آپ بھی جان سکتے ہیں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکاکے خفیہ فوجی اڈے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔یہ بات تو سب جانتے ہیں، لیکن ان اڈوں کی جگہ اور حدود اربعہ یقینا ایک خفیہ معاملہ ہے، یا یوں کہیے کہ خفیہ معاملہ تھا کیونکہ گزشتہ ہفتے یہ راز انتہائی غیر متوقع طور پر افشاءہو گیا ہے۔ ہوا کچھ یوں ہے کہ فٹنس ٹریکنگ ایپ Stravaنے ’2017ءہیٹ میپ‘ کے عنوان سے اپنی پہلی سالانہ رپورٹ شائع کی ہے جس میں دنیا بھر سے اس کے صارفین کی فزیکل ایکٹویٹی کو دکھایا گیا ہے۔ یہ رپورٹ سامنے آتے ہی امریکا میں کھلبلی مچ گئی ہے اس ایپ نے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے امریکی اڈوں کی لوکیشن کا بھی انکشاف کر ڈالا ہے۔
دراصل یہ ایپ صارف کی جسمانی سرگرمی کا تفصیلی ڈیٹا جمع کرتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر صارف جاگنگ کررہا ہے تو یہ ایپ جاگنگ کے مقام، طے کئے گئے فاصلے، اور پورے جاگنگ روٹ کو ایک نقشے کی صورت میں اپنے ڈیٹا بیس میں محفوظ کر لیتی ہے۔ چونکہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے امریکی اڈوں پر تعینات امریکی فوجی اہلکاروں کی اکثریت اس ایپ کو استعمال کررہی تھی لہٰذا ان کی جسمانی سرگرمیوں کے دوران تمام متعلقہ تفصیلات یہ ایپ جمع کرتی رہی، جن میں لوکیشن کی معلومات اور جاگنگ روٹس کے نقشے بھی شامل تھے۔ اس ایپ کی سالانہ رپورٹ کی صورت میں ان اڈوں کی لوکیشن اور جغرافیے کی خفیہ معلومات بھی ساری دنیا کے سامنے آ گئی ہیں۔
دی ہیکر نیوز کے مطابق جن فوجی اڈوں پر امریکی فوجیوں کے روٹ اور لوکیشن کی معلومات سامنے آئی ہیں ان میں افغانستان اور شام میں واقع اڈے بھی شامل ہیں جبکہ متعدد ممالک میں سی آئی اے کے خفیہ اڈوں کی معلومات بھی شامل ہیں۔ اسی طرح برطانیہ کے کچھ فوجی اڈوں اور خصوصاً خفیہ فضائی اڈوں کی معلومات بھی سامنے آگئی ہیں۔ صومالیہ، افغانستان، شام میں کچھ ایسے امریکی اڈوں کی معلومات سامنے آئی ہیں جن کے بارے میں پہلے کسی کو معلوم نہیں تھا، جبکہ ریاست ہوائی میں امریکی خفیہ ادارے نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے ایک مرکز کی معلومات بھی پہلی بار سامنے آئی ہیں۔
امریکی دفاعی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس ایپ کے ذریعے فوجی اڈوں کی لوکیشن جیسی حساس معلومات سامنے آچکی ہیں جس کے باعث دشمن کی جانب سے انہیں نشانہ بنائے جانے کا خطرہ سنگین ہوچکا ہے۔ دفاعی حکام نے فوجی اڈوں پر تعینات اہلکاروں کے اس ایپ کے استعمال پر فوری پابندی کی تجویز بھی دی ہے تا کہ مزید خطرات سے بچا جا سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button