اہرام مصر سے ملنے والا 3 ہزار سال پرانا شہد، سائنسدانوں نے اس کا معائنہ کیا تو ایسا انکشاف سامنے آگیا کہ سب حیران پریشان رہ گئے، کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ۔۔۔
قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) شہد کی افادیت اور طویل عرصے تک قابل استعمال رہنے کے بارے میں آپ نے ضرور سن رکھا ہو گیا لیکن اہرام مصرسے ملنے والے ہزاروں سال پرانے شہد کے معائنے سے حیرتناک انکشاف ہوا ہے کہ یہ قدرتی نعمت چند ماہ یا سال نہیں بلکہ ہزاروں سال تک قابل استعمال رہ سکتی ہے۔
ویب سائٹ نیشنل جیوگرافک کے مطابق شہد سے بھرے برتن اہرام مصر میں تحقیقاتی کام کے لئے کی جانے والی کھدائی کے دوران ملے۔ جب ماہرین سے اس شہد کا معائنہ کروایا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ تقریباً تین ہزار سال پرانا تھا اور کھانے کے لئے 100 فیصد موزوں تھا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شہد میں موجود ہائیڈروجن پرآکسائیڈ، تیزابیت اور پانی کا نہ ہونا اسے تقریباً ہمیشہ کے لئے محفوظ رکھنے کا سبب بن جاتا ہے۔
قدیم مصر میں شہد کو متعدد مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ اس دور کے لوگ نہ صرف اسے کھانے کے لئے استعمال کرتے تھے بلکہ اپنے دیوتاﺅں کو بطور نذرانہ بھی پیش کرتے تھے اور لاشوں کو حنوط کرنے کے لئے بھی اس کا استعمال کیا جاتا تھا۔ یونیورسٹی آف برسٹل کی ایک تحقیق میں یہ حیرت انگیز انکشاف بھی کیا جاچکا ہے کہ انسان تقریباً 9ہزار سال سے شہد استعمال کرتا چلا آ رہا ہے۔ پتھر کے زمانے سے بھی ایسے شواہدملے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ غاروں میں رہنے والے انسان بھی شہد استعمال کیا کرتے تھے۔