ان کا ایک جملہ تو میرے دل پر لگا کہ یہ خبر نہیں تھی بلکہ۔۔۔“ ڈاکٹر شاہد مسعود نے آج پیشی کے دوران عدالت میں کیا کہا؟ اجمل جامی اور منصور علی خان نے سب بتا دیا
لاہور (نیوز وی او سی آن لائن) سینئر صحافی و اینکر پرسن منصور علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے سپریم کورٹ میں پیشی کے دوران کہا کہ انہوں نے اپنے پروگرام میں جو باتیں کی تھیں وہ خبر نہیں تھی بلکہ انفارمیشن تھی لہٰذا اس انفارمیشن کی بنیاد پر تحقیقات کی جائیں۔
سینئر صحافی و پروگرام اینکر اجمل جامی سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر گفتگو کرتے ہوئے منصور علی خان کا کہنا تھا کہ ”مجھے تو ان کا ایک جملہ بڑا دل پر لگا ہے کہ وہ خبر نہیں تھی بلکہ انفارمیشن تھی اور اب اس انفارمیشن کی بنیاد پر تحقیقات کی جائیں۔ یہ الفاظ کا بڑا گندہ کھیل ہے جو تمام اینکرز کئی مرتبہ کھیلتے ہیں اور اب ڈاکٹر شاہد مسعود اس الفاظ کے کھیل کو کھیلتے ہوئے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
میرے بہت سے سینئرز سپریم کورٹ کے ہال میں موجود تھے اور مجھے بڑا افسوس ہوتا ہے کہ آج اس پوزیشن پر پہنچنے کے ذمہ دار بھی یہ تمام سینئرز ہیں کیونکہ یہ آج تک کسی طرح کا کوڈ آف کنڈکٹ نہیں بنا سکے جس کی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ یہ سوچ کر بار بار میرے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں کہ زینب کے باپ پر کیا گزر رہی ہو گی، وہ اس وقت ہال میں جو کچھ سن رہا ہے اس کا کیا حال ہو گا۔
میں نے روسٹرم پر آ کر یہ بات کی کہ ایک اکاﺅنٹ نمبر دیدیں لیکن میرے خیال سے آج کی سب سے بڑی بریکنگ نیوز بھی یہی بنتی ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود آج بھی کورٹ میں کوئی اکاﺅنٹ نمبر نہیں دے سکے۔ پاکستانی صحافت کا یہ بدنما داغ ہے کہ جناب میں نے شرلی چھوڑ دی ہے، اب جائیں اسے ڈھونڈتے رہیں، میرے خیال سے سپریم کورٹ اس معاملے پر جس طرح ایکشن لے رہا ہے تو میری دعا ہے کہ اب یہ سلسلہ ختم ہونا چاہئے۔ “