کھیل

انڈین ویمن ٹیم کی کپتان میچ کے دوران کون سی کتاب پڑھ رہی تھیں؟

انڈین ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان متالی راج کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
یہ تصویر سنیچر کو ویمن ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف انڈین اننگز کے دوران بیٹنگ سے پہلے آرام سے کتاب پڑھتی ہوئی متالی راج ہے۔
متالی راج کا کہنا تھا ان کو پڑھنے کا شوق ہے اور ان کا یہ شوق ایک بڑی ذمہ داری نبھانے سے پہلے خود کو پرسکون کرتا ہے۔
ڈربی میں ٹورنامنٹ کے آغاز میں ان کی کارکردگی کی بدولتا انڈیا نے انگلینڈ کو 35 رنز سے شکست دی۔
اس کے ساتھ ہی انھوں نے ورلڈ ریکارڈ بھی بنایا۔ شائقین میں وہ ‘کیپٹن کول’ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔
اس میچ کے بعد دیے گئے انٹرویو میں متالی نے بتایا کہ جو کتاب وہ پڑھ رہی تھیں، وہ 13 ویں صدی کے شاعر رومی کی کتاب تھی۔
انھوں نے اپنے کوچ سے یہ کتاب لی تھی کیونکہ انھیں اپنا ای ریڈر لانے کی اجازت نہیں تھی۔
اس میچ میں متالی ایسی پہلی خاتون کرکٹر بنیں جس نے گذشتہ سات بین الاقوامی ایک روزہ میچوں میں مسلسل سات بار نصف سنچری بنائی۔
اس میچ میں انھوں نے 71 رنز بنائے۔ اس تصویر کے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں نے ان کی تعریف کی۔
ٹورنامنٹ کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال پر آپ کے جوابات سے وہ پہلے ہی تعریفیں سمیٹ چکی ہیں۔
ان سے پوچھا گیا تھا کہ ان کا سب سے زیادہ پسندیدہ مرد کرکٹر کون ہے؟
ان کا جواب تھا کہ ‘کیا آپ یہی سوال کسی مرد کرکٹر سے پوچھتے ہیں؟ کیا آپ ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ کا سب سے پسندیدہ خاتون کرکٹر کون ہے؟’
اخبار ہفگٹن پوسٹ’ نے لکھا کہ ‘صنفی امتیاز سے تعصب والے اس سوال کا یہ بہت درست جواب تھاِ’
متالی راج نے کہا کہ خواتین کرکٹ مردوں جیسی شناخت حاصل کرنے کے لئی جدوجہد کر رہی ہے، لیکن وہ مانتی ہیں کہ ٹی وی اور سوشل میڈیا اس میں مدد کر رہا ہے۔
انگلینڈ اور ویلز میں ویمن ورلڈ کپ کھیلا جارہا ہے اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے تمام آٹھ خواتین کپتانوں کے لیے خاص ٹوئٹر ایموجی بنایا ہے۔
جب بھی ہیش ٹیگز کے ساتھ ان کے نام ٹائپ کیا جاتا ہے، یہ اپنے آپ ظاہر ہو جاتا ہے۔
آئی سی سی نے کہا کہ خواتین کے کھیلوں کی بے مثال کوریج کی منصوبہ بندی کے ایک حصے کے طور پر یہ کیا گیا ہے۔
جب متالی راج سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے اس پر حیرت کا اظہار کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button