انڈونیشیا میں قبر سے مردوں کو نکال کر نئے کپڑے پہنانے کی عجیب رسم
توراجان قبائلی مرنے والوں کی لاشیں نکال کر ان کا میک اپ کرتے اور نئے لباس پہنا کر دوبارہ قبر کے حوالے کردیتے ہیں۔
جکارتا: انڈونیشیا کے ایک قبیلے میں عجیب رسم ہے جس کے تحت ہر 3 برس بعد مردوں کو تابوت سے نکال کر انہیں نئے کپڑے پہنائے جاتے ہیں اور ان کا میک اپ کیا جاتا ہے۔
انڈونیشیا کے جزیرے سلواویسی میں توراجان قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے مرنے والے عزیز کی قبر کھودتے ہیں ان کا لاشیں نکالتے ہیں اور انہیں نئے کپڑے پہناتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ ایک قدیم رسم ہے جس کا مقصد مرنے والوں کو احترام اور محبت فراہم کرنا ہے۔
مرنے والے کے لواحقین مردوں سے مٹی وغیرہ صاف کرتے ہیں، انہیں نہلاتے ہیں اور نئے کپڑے پہنا کر اہلِ خانہ کے ساتھ تصاویر کھنچواتے ہیں۔ اس رسم کو ’’لاش صاف کرنے کا عمل‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ ایک صدی سے جاری ہے۔ یہاں کے لوگ غریب ہیں لیکن وہ فوت شدہ رشتے داروں کی سجاوٹ کے لیے رقم جمع کرتے رہتے ہیں اور اس کے بعد ایک جشن کی صورت میں مردوں کو نہلاتے اور کپڑے پہناتے ہیں۔ یہ رسم ایک ہفتے تک جاری رہتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ لاشوں کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے اسے پلاسٹک اور کپڑوں کی تہوں میں لپیٹا جاتا ہے۔ اس قبیلے کا عقیدہ ہے کہ موت کے بعد بھی مردے کی زندگی ختم نہیں ہوتی اور وہ جاری رہتی ہے۔