امریکی فوج نے ہلکا ترین ڈرون تیار کرلیا
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا
دنیا میں ڈرون ٹیکنالوجی متعارف کرانے والی امریکی فوج نے جہاں سمندر میں جاسوسی کرنے والے ڈرون تیار کر رکھے ہیں، وہیں اس نے خراب موسم میں دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں بھی مطلوبہ جگہ کو نشانہ بنانے والے ڈرون تیار کر رکھے ہیں۔
لیکن اب امریکی فوج نے دنیا کا ہلکا ترین ڈرون تیار کرلیا ہے، جو دکھنے میں کسی تتلی کی طرح لگتا ہے۔
ریاست میری لینڈ میں موجود رسرچ سینٹر میں امریکی فوج کے ماہرین نے ایک ایسا ڈرون تیار کیا، جس کا وزن محض 300 گرام یا اس سے بھی کم ہے، اس ڈرون کو دنیا کے کم وزن ترین ڈرون کا اعزاز حاصل ہے۔
امریکی فوج کی جانب سے جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈرون ایک کاغذ کی طرح دکھتا ہے، جو تیز ہوا یا خراب موسم میں کام نہیں کر سکے گا۔
دیکھنے میں کسی تتلی کی طرح نظر آنے والے ہلکے اور پتلے ترین اس ڈرون کو بھی دیگر ڈرونز کے ذریعے کمپیوٹر سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
امریکی فوج اس ڈرون کو مختلف علاقوں میں تعینات اپنی افواج کی مدد کے لیے استعمال کرے گی۔
اس ڈرون کو مختلف مقامات پر تعینات فوجیوں کو خطروں یا اس علاقے سے متعلق مزید معلومات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
تتلی کی ماند اس ڈرون کے اوپر 2 چھوٹے پر لگائے گئے ہیں، جو ہیلی کاپٹر کے پروں کی طرح کام کرتے ہیں۔
اس ڈرون کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں ایک چھوٹا کیمرہ بھی نصب ہے، جس کا رزلٹ نہایت ہی اچھا ہے، جو کسی بھی علاقے کی معلومات اور جاسوسی کے لیے اچھی مدد فراہم کرسکتا ہے۔
اس ڈرون کو امریکی فوج کے رسرچر اسٹیوو نوگر نے تیار کیا، جنہوں نے اس سے پہلے بھی کئی ڈرون کی تیاری کا کام کیا۔
تتلی نما اس ڈرون کو تیار تو کرلیا گیا ہے، تاہم اسے مزید بہتر بنانے اور اسے ہر طرح کی جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کے لیے اس پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔