انٹرنیشنل

امریکی صدر کا شاہ سلمان سے رابطہ، ٹرمپ کی درخواست پرسعودی حکومت نے شام اور یمن میں سیف زونز کی حمات کردی : وائٹ ہاﺅس

واشنگٹننیوز وی او سی آن لائن ) امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست پر سعودی حکومت نے شام اور یمن میںسیف زونز کی حمایت کرنے پر رضامندگی ظاہر کر دی۔سیف زونز کا منصوبہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ہے جہاں پناہ گزینوں کو تصدیق کے بعد رکھا جائے گا۔
رائٹرز نے وائٹ ہاﺅس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست پر سعودی شاہ سلمان نےشام اور یمن میں سیف زونز سمیت موجودہ کشیدگی کے باعث بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کی مدد کی حامی بھر لی ہے ۔دونوں رہنماﺅں نے داعش کے جنگجوﺅں کو
ختم کرنے کے حوالے سے مشترکہ کاوشوں کو مستحکم کرنے پر بھی اتفاق کیا ۔
سعودی پریس ایجنسی نے مخصوص سیف زونز کے بارے میں بات نہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر اور سعودی شاہ سلمان نے دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات کو مستحکم اور مضبوط کرنے کا عیادہ بھی کیا ۔
سعودی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ دونوں رہنماﺅں نے ایک گھنٹہ سے زیادہ طویل ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اقتصادی تعاون کو بڑھانے کیلئے دہشت گردی کے خاتمے اور ملٹری تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا تاہم ذرائع نے اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی کہ آیا دونوں رہنماﺅں نے پناہ گزینوں کے امریکا میں داخلے پر 4ماہ کی پابندی اور شامی شہریوں سمیت دیگر 6مسلم ملکوں کے باشندوں پر عارضی پابندی پر بھی بات کی یا نہیں ۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی حکومت عراق اور شام میںداعش کو مضبوط مقامات سے ختم کرنے کے لئے امریکی اتحاد میں اپنے تعاون کو فروغ دے گی ۔وائٹ ہاﺅس کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماﺅں نے علاقائی امور کوغیر مستحکم کرنے کی ایرانی کاوشوں کو حل کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا ۔
ایس پی اے نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور شاہ سلمان خطے میں سیکیورٹی اور استحکام کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنے اور دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کرنے والوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے ایک ہی سوچ رکھتے ہیں
سعودی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ایران کی جانب سے عرب دنیا میں اپنے اسر ورسوخ کو بڑھانے کے حوالے سے سعودی شکوک و شبہات اورخطے میں ایرانی پالیسیوں کے متعلق خیالات کا تبادلہ بھی کیا ۔وائٹ ہاﺅس کے بیان میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران سعودی شاہ سلمان نے امریکی صدر سے سعودی عرب اور خطے کیلئے دہشتگردی کو شکست دینے اور بہتر مستقبل کی تعمیر کی خاطر دہشتگردی کو شکست دینے کیلئے ٹرمپ کو مشرق وسطیٰ کی کاوشوں کی قیادت کرنے کی پیش کش پر بھی مشاورت کی ۔
دونوں رہنماﺅں نے مسلم بھائی چارے پر بھی بات چیت کی ۔ امریکی حکام اور ٹرمپ ٹرانزیشن ٹیم کے قریبی لوگوں نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان بھائی چارے کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کے حوالے سے بحث جاری ہے ۔امریکی صدر نے ابوظہبی کے پرنس شاہ محمد بن زید النہیان سے بھی بات مسلم بھائی چارے پر بات کی جس دوران شاہ محمد بن زید النہیان نے کہا کہ غلط نظریات اور نعرے لگانے والے گروہ تباہی پھیلاکر اپنی مجرمانہ سچائی کو چھپانا چاہتے ہیں ۔
وائٹ ہاﺅس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے خطے میں کشیدگی کی وجہ سے گھروں سے محروم پناہ گزینوں کیلئے سیف زونز کے خیال کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور شاہ محمد بن النہیان نے بھی اس اقدام کی حمایت پر اتفاق کیا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button