ایڈیٹرکاانتخاب

امریکہ کاپاکستانی حدود میں ڈرون حملہ جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق

کرم ایجنسی‘کا بل (اے این این) امریکہ نے طویل عرصے بعد پاکستانی حدود میں ڈرون حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ موٹرسائیکل تباہ ہو گیا ہے ،امریکی جاسوس طیارے نے کرم ایجنسی کے علاقے احمدی شمع میں دو گائیڈڈ میزائلوں سے موٹر سائیکل سواروں کو نشانہ بنایا،ہلاک افراد کی لاشیں جھلس کر ناقابل شناخت ہو گئیں ،ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی بار پاکستان میں ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بش اور اوبامہ انتظامیہ کے بعد اب امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نے بھی پاکستانی حدود میں ڈرون حملوں کا آغاز کر دیا اور صدر ٹرمپ کے منتخب ہونے کے بعد کرم ایجنسی میں پہلا ڈرون حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں دو موٹرسائیکل سوار موقع پر جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ موٹر سائیکل مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے ۔جمعرات کی صبح 11بجے یہ واقعہ لوئر کرم کے علاقے احمد شمع میں پیش آیا جہاں امریکی جاسوس طیارے نے دو گائیڈڈ میزائلوں سے ایک موٹر سائیکل کو نشانہ بنایا۔جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل مکمل تباہ ہو گیا اور ہلاک ہونے والے دونوں افراد کی لاشیں جھلس کر ناقابل شناخت ہو گئیں۔عینی شاہدین کے مطابق ڈرون حملے میں لاشوں اور موٹر سائیکل کے پرخچے اڑ گئے ہیں ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں پولیٹیکل انتظامیہ اور لیویز کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور جسمانی اعضاءکو اٹھالیا گیا ،جائے وقوعہ سے دیگر شواہد بھی اکٹھے کر لئے گئے ۔سکیورٹی حکام کے مطابق مارے جانے والے افراد عسکریت پسند ہو سکتے ہیں ۔لوئر کرم ایجنسی کے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ شاہد علی خان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں ہلاک افراد کی شناخت کی جارہی ہے۔ امریکہ نے کرم ایجنسی میں ایسے وقت میں ڈرون حملہ کیا ہے جب پاکستان نے پاک افغان سرحد بند کر رکھی ہے اور افغانستان سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے مقاصد کےلئے استعمال نہ ہونے دے جبکہ افغانستان پاک افغان سرحد کو کھولنے پر زور دے رہا ہے۔واضح رہے کہ 2013 میں پاکستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد امریکا کی جانب سے ڈرون حملے متواتر کم ہونا شروع ہوئے، 2013 میں 24 حملے کیے گئے جبکہ اس سے ایک سال قبل 2012 میں امریکا کی جانب سے 46 حملے ہوئے تھے، اسی طرح 2014 میں ان میں مزید کمی آئی اور یہ تعداد 19 ہو گئی، 2015 میں 14 جبکہ 2016 میں صرف 3 حملے کیے گئے۔2017 میں ابتدائی دو ماہ میں کوئی بھی ڈرون حملہ نہیں کیا گیا تھا۔گذشتہ برس مئی میں ایک امریکی ڈرون طیارے نے افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کو نشانہ بنانے کے لیے بلوچستان میں ڈرون حملہ کیا تھا، جسے پاکستان نے ‘ریڈ لائن’ کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔د ریں اثناءافغانستا ن میں بھی سرحدی علاقے لال پورہ میں امریکی ڈرون حملے کی اطلاعات ہیں جس میں چار طالبان کو ہلاک کیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button