امریکہ نے کشمیری رہنما اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا
واشنگٹن(نیوز وی او سیآن لائن)امریکی محکمہ خارجہ نے ٹرمپ مودی ملاقات سے قبل مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جنگ لڑنے والی معروف جہادی تنظیم حزب المجاہدین اور متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ،امریکہ میں مقیم سکھ ،کشمیری اور مسلم تنظیموں کےمودی کی امریکہ آمد اور ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج۔
ایک ٹی وی چینل کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی امریکی دورے پر واشنگٹن پہنچ چکے ہیں جبکہ امریکہ میں مقیم سکھ ،کشمیری اور مسلم کمیونٹی بھارتی وزیر اعظم کے خلاف پورے امریکہ میں شدید احتجاج کر رہے تھے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مودی کو خوش کرنے کے لئے معروف کشمیری رہنما اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیتے ہوئے امریکہ میں ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیئے ہیں ۔ٹرمپ انتظامیہ کا سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ سید صلاح الدین جن کا اصل نام محمد یوسف شاہ ہے کی تنظیم حزب المجاہدین جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی رہی ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نے سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ شہریوں اور قومی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا ۔ دوسری طرف معروف تجزیہ کار نجی ٹی وی چینل کے میزبان حامد میر نے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے کر مودی کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے ،پاکستان جب برہان وانی کی کھل کر حمایت کر سکتا ہے تو تحریک آزادی کشمیر کے عظیم رہنما اور تحریک آزادی کے ہیرو سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے پر سخت ردعمل کا اظہار کرنا ہو گا ۔دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں پر تشدد ،اور ظلم و بربریت ڈھانے والے ہندوستانی وزیر اعظم نریندرا مودی کی امریکہ آمد کے خلاف سکھ ، کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے ہزاروں افراد کا وائٹ ہاؤس کے باہر سخت احتجاج جاری ہے ۔جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی وائٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں جہاں امریکی صدر اور ان کی اہلیہ نے بھارتی وزیر اعظم کا استقبال کیا ۔امریکی صدر اور بھارتی وزیر اعظم کے درمیان ون آن ون میٹنگ تقریبا 20 منٹ جاری رہے گی ،اس ملاقات میں امریکہ اور انڈیا کے درمیان 2 ارب ڈالر کے معاہدوں کی توقع ہے جبکہ ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔