امریکہ نے شامی صدر احمد الشرع اور اہم اداروں پر سے اقتصادی پابندیاں ہٹا لیں.بین الاقوامی ڈیسک

امریکہ نے شامی صدر احمد الشرع اور اہم اداروں پر سے اقتصادی پابندیاں ہٹا لیں
25 مئی 2025
رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
بین الاقوامی ڈیسک
—
واشنگٹن / دمشق – امریکہ نے شام پر عائد اہم اقتصادی پابندیاں ہٹاتے ہوئے شامی صدر احمد الشرع، وزیر داخلہ انس الخطاب اور ریاستی اداروں کو عالمی مالیاتی نظام تک دوبارہ رسائی دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی وزارتِ خزانہ نے جمعہ کے روز ایک غیر متوقع اور فیصلہ کن اقدام کے تحت ان پابندیوں کے خاتمے کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا۔
اس فیصلے کے تحت اب شامی مرکزی بینک، متعدد کمرشل بینکس، سرکاری تیل و گیس کمپنیاں، وزارتیں، قومی ایئرلائن، سرکاری نشریاتی ادارے، اور اللاذقیہ و طرطوس کی بندرگاہیں عالمی تجارت و سرمایہ کاری کے لیے کھول دی گئی ہیں۔
یہ فیصلہ موجودہ امریکی صدر کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے شام پر عائد تمام معاشی و تجارتی پابندیاں ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق، اس اقدام کا مقصد شام میں معاشی بحالی، سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا اور نجی شعبے کو فعال بنانا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا:
“شام کو ایک پُرامن، خودمختار اور خوش حال ریاست بنانے کے لیے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ آج کا دن شام کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ہو سکتا ہے۔”
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وضاحت کی کہ شام کو “سیزر سیریا سویلین پروٹیکشن ایکٹ” کے تحت 180 دن کا عبوری استثنا دیا گیا ہے تاکہ انسانی امداد، بنیادی سہولیات اور تعمیر نو کے منصوبے متاثر نہ ہوں۔
ایک اہم انکشاف اس وقت سامنے آیا جب موجودہ امریکی صدر نے اعتراف کیا کہ یہ فیصلہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی براہِ راست درخواست پر کیا گیا۔ ریاض میں ہونے والی ملاقات کے دوران محمد بن سلمان نے شام کو “نئے سیاسی آغاز” کا موقع دینے کی اپیل کی، جس پر صدر نے منظوری دی۔
ادھر یورپی یونین بھی اسی سمت بڑھتی دکھائی دیتی ہے۔ 20 مئی کو یورپی خارجہ امور کی سربراہ کایا کالاس نے اعلان کیا کہ یورپی وزرائے خارجہ نے شامی حکومت پر بشار الاسد دور کی عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے پر اصولی اتفاق کر لیا ہے۔
شام، جو گزشتہ 14 سال سے خانہ جنگی، عالمی تنہائی اور اقتصادی بائیکاٹ کا شکار رہا، اب نئی سیاسی قیادت کے تحت سفارتی بحالی اور معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق، شام کو مکمل تعمیرِ نو کے لیے کم از کم 400 ارب ڈالر کی فوری ضرورت ہے۔
یہ فیصلہ نہ صرف عالمی طاقتوں کے بدلتے مفادات کا اشارہ ہے بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں بدلتے تزویراتی تعلقات کا بھی عکاس ہے، جہاں خلیجی ریاستیں اب شام کو دوبارہ عرب دنیا کے دھارے میں لانے کے لیے سرگرم ہیں۔
وی او سی اردو
—
Disclaimer:
This news is based on initial reports and is intended solely for public awareness. VOC Urdu is not responsible for the verification or denial of any legal claims or allegations.
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k