امریکہ نے اپنی آخری کامل کریڈٹ ریٹنگ کھو دی، عالمی منڈیوں میں ممکنہ ہلچل کا خدشہ

امریکہ نے اپنی آخری کامل کریڈٹ ریٹنگ کھو دی، عالمی منڈیوں میں ممکنہ ہلچل کا خدشہ
17 مئی 2025
رپورٹ: وی او سی اردو بین اقوامی ڈیسک
واشنگٹن —
دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکا کو عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز (Moody’s) نے ایک صدی بعد اپنی اعلیٰ ترین کریڈٹ ریٹنگ Aaa سے تنزلی دے کر Aa1 کر دی، جس کے نتیجے میں امریکی مالیاتی منڈیوں میں شدید ردعمل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
موڈیز کے مطابق یہ فیصلہ امریکا کے بڑھتے ہوئے قومی قرض، سود کی ادائیگیوں میں اضافے، اور مسلسل بجٹ خسارے کے پیش نظر کیا گیا۔ موجودہ قومی قرض 36 ٹریلین ڈالر کی حد عبور کر چکا ہے اور توقع ہے کہ یہ 2035 تک جی ڈی پی کے 134 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
ادارے کا کہنا ہے کہ اگرچہ امریکا کے مالیاتی ادارے مضبوط ہیں اور فیڈرل ریزرو کی مانیٹری پالیسی مؤثر ہے، مگر سیاسی غیر یقینی صورتحال اور بجٹ پر سمجھوتے کی ناکامی باعث تشویش ہے۔
تنزلی کے بعد، امریکی محکمہ خزانہ کی بانڈز پر منافع (yields) میں اضافہ دیکھا گیا، جو کہ حکومت کی قرض لینے کی لاگت کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
یہ تنزلی اُس وقت سامنے آئی ہے جب سابق صدر ٹرمپ کے مجوزہ ’بگ بیوٹی فل‘ بل پر کانگریس میں شدید اختلافات پائے جا رہے ہیں، جس میں 2017 کے ٹیکس کٹوتیوں میں توسیع اور سرحدی دیوار کی تعمیر کے لیے بجٹ مختص کیا جانا شامل ہے۔
اس سے قبل اسٹینڈرڈ اینڈ پُورز (S&P) نے 2011 میں، اور فِچ (Fitch) نے 2023 میں امریکا کی ریٹنگ میں تنزلی کی تھی۔ یوں 1917 کے بعد پہلی بار تینوں بڑی ایجنسیز نے امریکا کو مکمل کریڈٹ ریٹنگ سے محروم کر دیا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق یہ ایک سنجیدہ انتباہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو اپنی مالی حکمت عملیوں پر نظر ثانی کرنی ہو گی، وگرنہ عالمی سرمایہ کاری اور معیشت پر اس کے اثرات دور رس ہوں گے۔
—
وی او سی اردو
Disclaimer:
This news is based on initial reports and is intended solely for public awareness. VOC Urdu is not responsible for the verification or denial of any legal claims or allegations.
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k