انٹرنیشنل

امریکا نے دوبارہ پابندیاں لگائیں تو انتقام لیں گے ، خامنہ ای

تہران (خبر ایجنسیاں) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کی جانب سے اپنے ملک پر دوبارہ پابندیاں عاید کیے جانے کے امکان پر سخت اظہار برہمی کیا ہے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق خامنہ ای کی سرکاری ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکا نے دوبارہ ایران پر پابندیاں عائد کیں تو وہ ایرانی قوم کے انتقام سے نہیں بچ سکے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس نے ایک نئے بل کی منظوری دی تھی جس کے تحت ایران پر مزید 10 سال تک اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی سفارش کی گئی تھی ۔ امریکی کانگریس کے اس اقدام پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ ایران کیخلاف ایسی ہر یکطرفہ کارروائی کو جوہری سجھوتے کی سنگین خلاف ورزی سمجھا جائے گا ۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطاق فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کے دوران خامنہ ای نے کہا کہ خود امریکی انتظامیہ ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے ، یاد رہے کہ امریکی کانگریس میں ایران پر مزید 10 سال تک اقتصادی پابندیاں عاید کرنے کے بل کو 419 ارکان کی اکثریت سے منظور کیا گیا تھا، کانگریس پر چونکہ اس وقت ری پبلکن پارٹی کے حامی ارکان کا غلبہ ہے اور اسی جماعت کے انتہا پسند امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صدر بھی منتخب ہوچکے ہیں ، اس لیے ایران میں یہ خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ امریکا کی نئی انتظامیہ ایران کے بارے میں کوئی غلط اقدام کرے گی ۔ یاد رہے کہ امریکی کانگریس میں منظور کردہ بل میں شامی حکومت اور اس کے حامی روس پر بھی پابندیوں کی سفارش کی گئی ہے ، یہی نہیں بلکہ شامی حکومت، روس اور ایران کو شام میں جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے ۔ دریں اثنا ایرانی قومی سلامتی کے سیکریٹری علی شمخانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر امریکا نے تہران پر پابندیاں عائد کیں تو ہم جوہری پروگرام پر طے پائے سمجھوتے کی شرائط پرعمل درآمد کے پابند نہیں رہیں گے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button