Draft

امراض معدہ اور علاج

تحریر:- حکیم صوفی جمیل اعوان(0301-6654853)
معدہ مشک کی ایک شکل کا ایک عضو ہے جس میں کھائی ہوئی غذا ہضم ہوتی ہے۔ سخت چیز کو پہلے دانت کاٹتے ہیں اور داڑھیں پیستی ہیں اور لعاب دہن ان کے ساتھ شامل ہو کر اسے نرم کردیتا ہے اور یہ حلق کے سوراخ سے گزرتی ہوئی معدہ میں پہنچتی ہے۔ معدہ کی حرارت اور قوت ہاضمہ تین سے چار گھنٹے میں غذا کو تحلیل کرکے گھولے ہوئے ستوؤں کی مانند بنا دیتی ہے جس کو کیلوس کہتے ہیں پھر کیلوس کا صاف اور رقیق حصہ جگر میں پہنچتا ہے وہاں جاکر پکتا ہے اور پکنے کے بعد اس کے جوہر سے خون بنتا ہے۔ جو گاڑھا فضلہ معدہ میں رہ گیا تھا وہ معدے کے نیچے والے سوراخ کے ذریعے پاخانہ کی راہ نکل جاتا ہے۔ یہ ہے معدہ کی مختصر تشریح اوراس کے افعال تو اس سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ بدن آدم کے قیام میں معدہ کا کتنا زبردست ہاتھ ہے۔ اگر اس کو درست نہ رکھا جائے تو نہ صرف معدہ خود خراب ہوگا بلکہ تمام اعضائے بدن معطل اور بیکار ہوجائیں گے لہذا معدہ کی صحت کا ازحد خیال رکھنا ضروری ہے۔ معدہ کے امراض کے علاج کیلئے اطباء کرام صدیوں سے پودینہ کا استعمال کررہے ہیں۔ پودینہ ایک خوشبودار اور عام ملنے والی بوٹی ہے شاید ہی کوئی گھر جو اس سے واقف نہ ہو کیونکہ خانہ داری میں روزمرہ استعمال ہونے کی وجہ سے مشہور ہے۔ قدرت نے اس میں ایک خاص صفت پیدا کی ہے جوکہ معدہ کے تمام امراض میں ننانوے فیصدی اثر دکھانے کا درجہ رکھتی ہے۔ پودینہ کو قدیم رومی اور یونانی خوب جانتے تھے کیونکہ ’’پودینہ‘‘ امراض معدہ کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ ہاضمہ کی درستی اور بہتری کیلئے مفید ہے۔ ’’دیسی اجوائن‘‘ خود بھی بہت جلد ہضم ہوجاتی ہے جبکہ اس کے استعمال سے بلغم اور ریاح، پیٹ کے کیڑوں کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ رگوں کے سرے کھولنے اور جگر کی سختی کو دور کرنے میں معاون ہے۔ اجوائن فالج ، لقوہ اور ہچکی کیلئے بھی قدرت کا انمول تحفہ ہے۔ ’’ثناء مکی‘‘ پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرتی ہے اور قبض کشاء بھی ہے۔ ’’سنڈھ‘‘‘ کے استعمال سے جوڑوں کا درد ختم ہوجاتا ہے یہ گھنٹیا، نقرس جیسے مرض کیلئے بہت مفید ہے۔ ’’اناردانہ‘‘ کھانے کے استعمال سے قے رک جاتی ہے، متلی نہیں ہوتی جگر کے فعل کو درست ہوتا ہے اور نظام ہضم کی اصلاح ہوتی ہے۔ ’’آملہ‘‘ معدہ کیلئے بہت مفید ہے جس کے کھانے سے معدہ میں تیزابیت پیدا نہیں ہوتی۔ ’’کلونجی‘‘ سیاہ دانہ جس کے بارے میں نبی کریمﷺ نے فرمایا ہے کہ موت کے سواء اس میں ہر مرض کا علاج ہے۔’’سونف‘‘ نظام ہضم کیلئے بہترین ہے جسے بچے بھی شوق سے کھاتے ہیں معدہ میں ریاحکی زیادتی کو روکتی ہے۔
’’یاد رہے معدہ تندرست انسان تندرست‘‘
معدہ کی اصلاح کیلئے ایک نسخہ قارئین کی نظر
دیسی اجوائن، پودینہ، سونف، آملہ، اناردانہ کلونجی، سنڈھ، زیرہ سفید اور سناء مکی ہموزن لیکر ماسوائے اناردانہ کے باریک پیس لیں اور بعد میں اناردانہ شامل کرکے سفوف تیار کرلیں۔ بعذا آدھا چمچ تازہ پانی سے استعمال کریں۔ انشاء اللہ تعالی پیٹ کے تمام امراض کیلئے شافی علاج ہے۔ لیکن اس بات کا اندازہ ہونا چاہئے کہ اگر پیٹ میں تناؤ، کھچاؤ، پھولا یا بھرا ہوا محسوس ہوتا تو پھر دوا نیم گرم پانی سے لیں اور ساتھ میں چٹکی سوڈابائیکارب ڈال لیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button