العراقیب گاؤں پانچ سال میں114 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا
رام اللہ 16جون 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف نیوز وائس آف کینیڈ)
سینکڑوں خواتین اور بچے ایک بار پھر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے اورعالمی برادری سے مدد کے منتظر
گزشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 114 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 114بار مسمار کیا جا چکا ہے۔اطلاعات کے مطابق العراقیب گاؤں کی تازہ مسماری کی کارروائی گزشتہ روز کی گئی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج، پولیس اور اسپیشل فورسز کے سیکڑوں اہلکاروں نے بھاری مشینری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کی ور سینکڑوں فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر سخت موسم کے باوجود ان کی کچی جھونپڑیوں سے بھی محروم کردیا گیا۔
شہریوں نے بتایا کہ انہدامی کارروائی سے قبل اسرائیلی فوج کی کئی گاڑیاں وہاں آ کر رکیں جس کے بعد بلڈوزر اور دیگر بھاری مشینری وہاں لائی گئی اور چند منٹ کے اندر اندر فلسطینیوں کے عارضی شیلٹرز گرا دیے گئے۔مقامی شہریوں نے بتایا کہ گائوں کا محاصرہ کرنے والے اسرائیلی فوجیو اور پولیس اہلکاروں نے گن پوائنٹ پرخواتین اور بچوں کو ان کی جھونپڑیوں سے نکال دیا جس کے بعد ان کے کچے گھروندوں کو ان میں موجود سامان سمیت ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔
العراقیب جزیرہ نما النقب کی ان 51 بستیوں میں سے ایک ہے جنہیں صہیونی حکومت نے غیرقانونی قرار دے رکھا ہے اور وہاں پر رہنے والوں کے کچے مکانات اور جھونپڑیاں آئے روز مسمار کی جاتی ہیں۔ مجموعی طورپر جزیرہ النقب میں اڑھائی لاکھ فلسطینی عرب بدو آباد ہیں۔ اسرائیل ان فلسطینیوں کو غیرقانونی باشندے قرار دیتا ہے۔مکانات کی مسماری کے نتیجے میں سینکڑوں خواتین اور بچے صہیونی مظالم کے بعد ایک مرتبہ پھر کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے اورعالمی برادری سے مدد کے منتظر ہیں۔