اعلیٰ پاکستانی قیادت سے امریکی رابطے،سفارتی عملے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کا امکان
اسلام آباد(فاروق اقدس)گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پوپیو نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے رابطہ کرکے بعض دو طرفہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا گوکہ اس رابطے کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی تھی تاہم دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں تنائو کے پیش نظر قیاس پر مبنی ایسی خبریں ضرور منظر عام پر آئی تھیں کہ امریکہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکی نائب صدر مائیک پنیس نے پاکستان کے نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے ان سے تبادلہ خیال کیا تھا۔ تاہم اسلام آباد میں سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی عسکری قیادت اور نگران وزیراعظم سے دونوں امریکی شخصیات کے درمیان رابطہ اور ہونے والی گفتگو خاصی مثبت تھی جس میں افغانستان میں سیاسی مفاہمت اور جنوبی ایشیا میں موجود تمام عسکری اوردہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کرنے کے علاوہ پاکستان اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر بھی
تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ ان ذرائع کے مطابق ان رابطوں کے نتیجے میں مثبت پیش رفت جلد ہی دیکھنے میں آئے گی اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ابتدائی طور پر اسلام آباد اور واشنگٹن نے ایک دوسرے کے سفیروں اور سفارتی عملے کی نقل و حرکت محدود کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس پر نظرثانی ہوسکتی ہے۔