اسلام آباد: ہائیکورٹ حکم کے باوجود فیض آباد پر دھرنا تاحال جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود وفاقی دارالحکومت اور جڑواں شہر راولپنڈی کے سنگم فیض آباد پر ایک مذہبی و سیاسی جماعت کا دھرنا 13 ویں روز بھی جاری ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے مذہبی جماعت کےسربراہ کو دھرنا ختم کرنےکے لیے خط لکھ دیا۔جس میں کہا گیا ہے کہ اگر دھرنا ختم نہ کیا گیا توقانون کے مطابق سخت کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ ایک مذہبی و سیاسی جماعت ‘تحریک لبیک نے فیض آباد انٹرچینج پر 13 روز سے دھرنا دے رکھا ہے، جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اس سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی بھی، دھرنا دینے والی تنظیم تحریک لبیک کی درخواست کی سماعت کے دوران دھرنا ختم کرنے کا حکم دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا احتجاج آئینی حق ہے لیکن دھرنوں ، احتجاج اور مظاہروں کے لیے اسلام آباد میں جگہ مختص ہے۔
جسٹس شوکت کا مزید کہنا تھا کہ آپ لوگ قانون کی پابندی کریں، بچے بوڑھے ملازمین،طالب علم دھرنے کے سبب متاثر ہو رہے ہیں، دھرنا ختم کریں تا کہ عوام کی مشکلات ختم ہوں ۔ مگر عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا گیا۔گزشتہ 12 روز سے جاری دھرنے کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہری پس کر رہ گئے ہیں۔