اسرائیل نے سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کو اہلِ خانہ سمیت شہید کر دیا؟ متضاد دعوے سامنے آ گئے

: مشرق وسطیٰ ڈیسک
: تہران، ایران

اسرائیل نے سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کو اہلِ خانہ سمیت شہید کر دیا؟ متضاد دعوے سامنے آ گئے

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کو ان کی اہلیہ اور دو بیٹوں سمیت تہران میں ان کی گاڑی کو نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حملہ ایرانی دارالحکومت تہران میں کیا گیا اور اسے اسرائیلی انٹیلیجنس کی ایک کامیاب کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم اس دعوے کی آزاد ذرائع سے فوری تصدیق نہیں ہو سکی۔

ایرانی میڈیا کی سخت تردید

دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا اور سرکاری حکام نے اس خبر کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احمدی نژاد مکمل طور پر محفوظ ہیں اور ان کے بارے میں گردش کرنے والی خبریں محض “پروپیگنڈا” ہیں۔ ایرانی نشریاتی ادارے “پریس ٹی وی” نے واضح کیا کہ سابق صدر کے حوالے سے اسرائیلی ذرائع کی معلومات “جھوٹ اور افواہوں” پر مبنی ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز

واقعے سے متعلق کچھ غیر مصدقہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، جن میں مبینہ طور پر ایک تباہ شدہ گاڑی اور فائرنگ کے مناظر دکھائے جا رہے ہیں۔ تاہم وی او سی اردو ان ویڈیوز کی حقیقت اور مقام کی خود تصدیق نہیں کر سکا۔ لنک سکیورٹی وجوہات کی بنا پر یہاں شیئر نہیں کیا جا رہا۔

وی او سی اردو کا تبصرہ:

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری اس خوفناک کشیدگی کے ماحول میں اس نوعیت کی افواہیں نہ صرف خطے میں مزید بے چینی پیدا کرتی ہیں بلکہ معلوماتی جنگ کا حصہ بھی بن چکی ہیں۔ اگرچہ اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ سنسنی خیز ہے، مگر جب تک ایرانی حکام یا بین الاقوامی ادارے اس کی تصدیق نہیں کرتے، اسے ایک افواہ یا پروپیگنڈا ہی سمجھا جانا چاہیے۔

ماضی میں بھی محمود احمدی نژاد ایران کی مذہبی اور عسکری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اختلافات کے باوجود ریاست کا حصہ رہے ہیں، اور ان پر براہ راست حملے کا مطلب تہران کے اندر گہری دراڑ یا بیرونی مداخلت کا نیا باب ہو سکتا ہے
—-
وی او سی اردو
🌐 www.newsvoc.com
📲 واٹس ایپ چینل: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

ڈسکلیمر:
یہ خبر اسرائیلی میڈیا کے ابتدائی دعووں اور ایرانی میڈیا کی تردید پر مبنی ہے۔ واقعے کی تصدیق متعلقہ سرکاری ذرائع یا عالمی اداروں کی جانب سے موصول ہونے پر کی جائے گی۔ خبر کے مندرجات کو مکمل طور پر مصدقہ نہ سمجھا جائے۔

VOC/004/180625

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں