اسرائیلی بحریہ نے غزہ جانے والی کشتی ’مدلین‘ کو روکتے ہوئے اپنی ناکہ بندی نافذ کر دی — امدادی مشن ناکام

002 — 08 جون 2025
رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
مصر — بحیرۂ روم

اسرائیلی بحریہ نے غزہ جانے والی کشتی ’مدلین‘ کو روکتے ہوئے اپنی ناکہ بندی نافذ کر دی — امدادی مشن ناکام

بین الاقوامی امدادی قافلے کی کشتی ’مدلین‘ کو اسرائیلی بحری افواج نے غزہ کے قریب روک لیا ہے، جیسا کہ جہاز میں سوار انسانی حقوق کے کارکنان نے تصدیق کی ہے۔ یہ کشتی، جس پر ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت یورپ اور دیگر ممالک کے 12 کارکن سوار تھے، غزہ کے محصور عوام کے لیے انسانی امداد لے جا رہی تھی۔

یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب کشتی بحیرۂ روم میں مصری حدود عبور کرنے کے بعد غزہ کے قریب پہنچ چکی تھی۔ اسرائیلی بحریہ نے بین الاقوامی تنبیہات کو نظرانداز کرتے ہوئے جہاز کو روک کر ایک مضبوط پیغام دیا کہ غزہ پر نافذ سمندری ناکہ بندی کو توڑنے کی کوئی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔

اسرائیلی وزیرِ دفاع کا سخت مؤقف

اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا:

> “مدلین کو غزہ جانے سے ہر صورت روکا جائے گا، چاہے وہ کسی بھی ذریعہ سے آئے۔”

انہوں نے گریٹا تھنبرگ کو “یہود مخالف” اور امدادی قافلے کو “حماس کا ترجمان” قرار دیا تھا۔

امدادی کارکنوں کا ردِعمل

کشتی میں سوار یورپی رکنِ پارلیمان ریما حسن نے گرفتاری سے قبل کہا:

> “ہم آخری لمحے تک فعال رہیں گے — جب تک اسرائیل نیٹ ورکس بند نہیں کرتا۔”

جرمن کارکن یاسمین آچار نے کہا تھا:

> “ہم ان سے نہیں ڈرتے۔”

اب اطلاعات ہیں کہ کشتی کو روکنے کے بعد اسے اسرائیلی بحریہ کی تحویل میں لے لیا گیا ہے، تاہم جہاز پر موجود افراد کی سلامتی یا گرفتاری کے حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق سامنے نہیں آئی۔

فرانس، جرمنی اور اقوامِ متحدہ خاموش

جہاز میں جرمنی، فرانس، ترکی، نیدرلینڈز، سویڈن، اسپین اور برازیل کے شہری سوار تھے، مگر ان ممالک کی حکومتوں نے تاحال اپنے شہریوں کی سیکیورٹی سے متعلق واضح مؤقف اختیار نہیں کیا۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 54,880 ہو چکی ہے۔

ضمیر کی ہار یا ناکہ بندی کی جیت؟

مدلین کی یہ مہم صرف امداد کی ترسیل نہیں تھی، بلکہ عالمی ضمیر کا ایک امتحان بھی تھی۔ اسے روکنا جہاں اسرائیلی دفاعی پالیسی کی فتح قرار دیا جا رہا ہے، وہیں انسانی ہمدردی کے علمبردار اسے عالمی بے حسی کی علامت بھی قرار دے رہے ہیں۔

وی او سی اردو
🌐 www.newsvoc.com
📲 ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

ڈس کلیمر:
یہ خبر ابتدائی اطلاعات پر مبنی ہے اور صرف عوامی آگاہی کے لیے پیش کی گئی ہے۔ وی او سی اردو کسی بھی قانونی دعوے یا الزامات کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں