اسد عمر، شیریں مزاری اور عارف علوی کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور۔
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی وی و پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی تشدد کیس میں تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر، شیریں مزاری اور عارف علوی کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے 2014 کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملے اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس کی سماعت کی۔ تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر، شیریں مزاری اور عارف علوی ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے پیش ہوئے۔ عدالت نے تینوں رہنماؤں کی ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے پولیس کو تینوں ملزمان کو گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں 23 جنوری کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے عارف علوی اور شیریں مزاری کے ضمانتی مچلکوں کے بجائے نقد رقم جمع کرانے کی استدعا بھی منظور کرلی۔
دوران سماعت اسد عمر نے جج سے مکالمے کے دوران کہا کہ 2013 کے عام انتخابات میں آپ آر او تھے، آپ نے ہی میرے کاغذات کی جانچ پڑتال کی تھی، جب آپ نے مجھے نتیجہ دیا تو ایک پیغام بھی دیا تھا، مجھے وہ یاد ہے۔ جس پر جج شاہ رُخ ارجمند نے کہا کہ ہاں مجھے یاد ہے لیکن پتا نہیں آپ 2013 کے عام انتخابات کو آر اوز کا الیکشن کیوں کہتے ہیں۔