اسحاق ڈار احتساب عدالت میں پیش، سماعت میں استغاثہ کے دو گواہ بیانات ریکارڈ کرائیں گے۔
اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے تاہم سماعت 12 بجے تک ملتوی کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے الزام میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے تاہم ان کے وکیل خواجہ حارث سپریم کورٹ میں دیگر مقدمات میں مصروف ہونے کی وجہ سے نیب کورٹ نہ پہنچ سکے جس کے باعث سماعت 12 بجے تک ملتوی کردی گئی ہے۔ جونیئر وکیل نے بتایا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ دن بارہ بجے کے بعد کیس کی سماعت کریں گے۔
جونیئر وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ اسحاق ڈار کو جانے کی اجازت دی جائے کیونکہ انہیں سرکاری امور بھی دیکھنے ہوتے ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ قانونی کارروائی ملزم کے سامنے ہونی چاہیے، عدالت میں حاضری ملزم کے لئے بھی بہتر ہوتی ہے، اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بحث خواجہ حارث کے آنے پر ہوگی۔
واضح رہے کہ آج ریفرنس کی سماعت میں احتساب عدالت میں استغاثہ کے دو گواہ بیانات ریکارڈ کرائیں گے جن میں نجی بینک کے افسران طارق جاوید اور مسعود غنی شامل ہیں جب کہ وزیر خزانہ کے وکیل خواجہ حارث ان پر جرح کریں گے۔ طارق جاوید کو عدالت نے ای میل کے ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے۔ اس سےقبل 4 اکتوبر کو استغاثہ کے پہلے گواہ اور 12 اکتوبر کو دوسرے گواہ کا بیان قلمبند کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ 27 ستمبر کو عدالت نے اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام کی فرد جرم عائد کی تھی۔