اداکارہ سری ریڈی کو پولیس نے خواتین کے استحصال کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کرلیا
بالی ووڈ کے بعد بھارت کے دوسری بڑی فلم انڈسٹری ٹولی ووڈ ( تیلگو فلم انڈسٹری) کی اداکارہ سری ریڈی کو پولیس نے خواتین کے استحصال کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کرلیا ہے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سری ریڈی نے فلم انڈسٹری میں خواتین کے استحصال کے خلاف گزشتہ روز ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ’مووی آرٹسٹس ایسوسی ایشن‘ (ایم اے اے) کے دفتر کے باہر نیم برہنہ احتجاج کیاتھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ کا کہناتھاکہ فلم نگری میں پروڈیوسرز، ڈائریکٹرز اور اداکار کام کے بدلے جنسی تعلق کا مطالبہ کرتے ہیں، تیلگو فلم انڈسٹری میں رائج نظام کے خلاف ان کے پاس احتجاج کا کوئی اور آپشن باقی نہیں بچا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران سری ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ٹولی ووڈ کے پروڈیوسرز، ڈائریکٹرز اور اداکار اب مقامی اداکاراؤں کے بجائے دیگر شہروں کی لڑکیوں کو کام دیتےہیں جو ان کے مطالبات پورےکرتی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نےاداکارہ کو موقع سے گرفتار کیا اور بتایا کہ ہمارے پوچھنے کے باوجود سری ریڈی نے ٹولی ووڈ سے وابستہ کسی بھی شخص کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کرائی ہے ۔ٹولی ووڈ نے رجنی کانت، کمل ہاسن، چرن جیوی، ناگ ارجن جیسے بڑے اداکار بھارتی فلم انڈسٹری کو دیے ہیں۔واضح رہے کہ بولی ووڈ اور ہالی ووڈ سے بھی اس نوعیت کی خبریں آتی رہی ہیں، گزشتہ برس ہالی ووڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے حوالے سے بھی ایسا ہی ایک اسکینڈل سامنے آیا تھا ۔