پاکستان

آپ روز گالیاں نکالتے ہیں، لوگ تنگ آچکے ہیں: وزیر اعظم

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف مخالفین پر برس پڑے، انہوں نے کہا ہے کہ آپ روزانہ گالیاں نکالتے ہیں، لوگ اس سے تنگ آچکے ہیں، الزام تراشی آپ کا شیوہ ہے، اپنی آنکھیں کھولیں، آئیں دیکھیں کیا ہورہا ہے، ملک میں انقلاب آرہا ہے۔
و زیراعظم نوازشریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کا دورہ کیا، اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم آپ کی جیسی سیاست میں الجھ جاتے تو ہمارا بھی آپ جیسا حشر ہوتا، یہ 2018ءمیں بالکل فارغ ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو اندازہ نہیں کہ ان کی گالیاں نکالنے کی عادت سے عوام میں ان کی ساکھ کتنی خراب ہورہی ہے، برا بھلا بولنے کا شوق ہے تو بولیں، لیکن منصوبوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم بہت سنجیدگی کے ساتھ تمام منصوبوں پر کام کررہے ہیں،نیلم جہلم منصوبہ 969 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا، اگر ہم اس پر توجہ نہ دیتے تو یہ منصوبہ مزید دس بیس سال لٹک جاتا، لوگ بڑھ چڑھ کر باتیں بہت کرتے ہیں لیکن ایسی نوبت کیوں آئی کہ لوگوں کو لوڈشیڈنگ جھیلنا پڑی، بجلی کے بغیر زندہ رہنا کیا قوموں کے لیے ممکن ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ 2012ء میں یہ ملک کہاں تھا اور آج کہاں ہے، یہ قوم کو دیکھنا چاہیے، آپ ملک کو اس عذاب میں ڈال گئے اور اب باتیں بناتے ہیں،ملک میں دہشت گردی کا کیا عالم تھا، لیکن آج اس میں کمی آگئی ہے، اس ملک میں 18، 18گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی رہی، لیکن آج ملک کی پوری انڈسٹری کو 100 فیصد بجلی مل رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ معمولی باتیں نہیں، ہم نے کام کیا ہے، تمہاری گندی باتوں، گندی زبان کا جواب نہیں دیا، ہم نے گالیاں نہیں نکالیں، الزام تراشی کی سیاست نہیں کی، ہم نے آپ کی گندی زبان کا جواب اسی زبان میں نہیں دیا، ہم اپنے کام میں مگن رہے، اور اسی لیے قوم آج یہ دن دیکھ رہی ہے، اگر ہم آپ کی سیاست میں الجھ جاتے تو وہی حشر ہوتا جو آپ کا ہورہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باتیں تو آپ بڑھ چڑھ کرکرتےہیں لیکن الیکشن ہار جاتے ہیں، آپ کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہیں، 2018 ءمیں شیر آئے گا اور بند آنکھوں والے کبوتر کو اڑالے جائے گا، آپ کی آنکھیں بند ہی رہیں گی، ہم نے اچھا آغاز کیا، سندھ اور کے پی کے میں دخل نہیں دیا، ہم نے ملک میں اچھی روایت کی بنیاد ڈالی، اب ہر مہینے نئے نئے پاور پروجیکٹس کا افتتاح ہورہاہے،ملک میں ایک انقلاب برپا ہورہا ہے، اگلے سال کے شروع میں 10ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔
وزیر اعظم کا کہناتھا کہ ہم اپنے 5سال میں، گزشتہ 70سال جتنی بجلی ملک میں لارہے ہیں، سی پیک کی بدولت آج پاکستان میں بے شمار منصوبے لگ رہے ہیں، آج منصوبے مکمل ہورہے ہیں، بجلی سسٹم میں آرہی ہے، یہاں ایسے بجلی کے کارخانے بھی ہیں جو 24 روپے فی یونٹ بجلی پیدا کررہے ہیں، اتنی مہنگی بجلی کون خریدے گا، پھر ہماری مصنوعات مہنگی ہوں گی تو انہیں خریدے گا کون، دکھ اس بات کا ہے کہ کسی نے اس پر سوچا نہیں، 2013ء سے پہلے کی حکومتوں کو ان سوالوں کا جواب دیناچاہیے۔
میاں نواز شریف نے شکوہ کیا کہ ہم نے موٹر وے جہاں چھوڑی، 15سال کسی نے اس کو چھیڑا نہیں، ہم نے آکر آگے بڑھایا، پچھلے ادوار کی دولت کہاں گئی، وہ لوگوں کی جیبو ں میں گئی، پچھلے دور میں اسکینڈلز کی بھرمار تھی، ہمار ےچار سال میں کیا ایک بھی اسکینڈل آیا، جس حکومت کو مینڈیٹ ملتاہے، اسے اور چیزوں میں الجھادیا جاتاہے، دھرنے دیئے جاتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی، کوئی دھاندلی نہیں ہوئی، آپ کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ دھرنوں کی منفی سیاست سے آپ ملک کو پھر اندھیروں کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، ہم ملک کو روشنیوں کی طرف لانا چاہتے ہیں، ایک نیا پاکستان تعمیر ہورہاہے، بھاشا ڈیم ملکی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ بننے جارہاہے، کراچی کے حالات پہلے سے بہتر ہوچکے، پاکستان کا اچھا تاثر تیزی سے بڑھ رہا ہے، یہ اچھی طرح ایکسپوز ہوگئے اور 2018ء تک بالکل فارغ ہوجائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button