آم کی پیداوار میں کمی ،برآمدات کا ہدف مشکل
گلوبل وارمنگ اورپانی کی قلت کی وجہ سے ملک میں آم کی پیداوارمیں30سے50فیصد کمی کا امکان ہے جس کی وجہ سے آم مہنگا ہونے کا امکان ہے۔
اس موسم میں آم کا حجم کم ہواہے ،عام کی بر آمدت کا آغاز ایک دن کے بعدہونے والا ہے جس کی وجہ سے بر آمد کنندگان کو تشویش لاحق ہے۔
پانی کی شدید قلت اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سندھ کے علاقے میر پور خاص،حیدرآباد،ٹنڈو الہ یار میں واقع آم کے باغات زیادہ متاثر ہو ئے ہیں اور ان کی پیداوار میں40سے50فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
پنجاب میں اس صورت حال کا شکار ہونے والے علاقوں مظفر گڑھ،ملتان،رحیم یار خان،شجاع آبادمیں واقع آم کے باغات کی پیداوار میں30سے50فیصد کمی کے خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
آل پاکستان فروٹس اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹر،مرچنٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ رواں سال آم کی فصل میں کمی کا خدشہ طویل موسم سرما کی وجہ بھی ہے جس سے آم کی فصل متاثرہونے کا امکان ہے۔
رواں سال آم کی برآمدات کی حد ایک لاکھ ٹن مقرر کی گئی ہے جبکہ بر آمدات کا آغاز20مئی سے ہورہا ہے۔