ایڈیٹرکاانتخاب

آرمی چیف کادہشت گردی کے خلاف دیگراسٹیک ہولڈرز سے ڈومور کا مطالبہ

(بشیر باجوہ بیورو چیف نیوز وائس آف کینیڈا)
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دیگر اسیٹک ہولڈرز بالخصوص افغانستان سے ‘ڈومور’ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا۔
پاک فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جنرل قمر باجوہ نے راولپنڈی میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔
جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ ‘افسوس ناک امر ہے کہ پاکستان کی قربانیوں کو کسی نے تسلیم نہیں کیا اور قربانیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے ہم سے ڈومور کے مطالبات کیے گئے’۔
‘نائن الیون سے اب تک پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بےشمار قربانیاں دی ہیں’۔
انھوں نےکہا کہ ‘پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششیں جاری ہیں لیکن اب ہم افغانستان اور دیگر ممالک سے ڈور مور کا مطالبہ کرتے ہیں’۔
خیال رہے کہ جنرل قمر باجوہ کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں دہشت گردی کے تازہ واقعات میں کم ازکم 85 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ‘خطے میں امن کے لیے مثبت کوششیں جاری رکھیں گے اور اپنی سرزمین کو کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے’۔
اجلاس میں کوئٹہ اور پاراچنار میں دہشت گردی کے واقعات پر غور کیا گیا۔
قبل ازیں آرمی چیف کو پاکستان میں پیش آنے والے حالیہ واقعات پر بریفنگ دی گئی اوربریفنگ کے دوران این ڈی ایس اور را کے گٹھ جوڑ سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ دہشت گرد افغانستان کی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) اور ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کی چھتری تلے کارروائیاں کر رہے ہیں۔
آپریشن ردالفساد
آرمی چیف نے آپریشن ردالفساد کے تحت سیکیورٹی اداروں کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ملک کو دہشت گردی سے چٹھکارا دلانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘وطن کے دفاع کے لیے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے بلند ہیں’۔
خیال رہے کہ پاک فوج نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف رواں سال کے اوائل میں آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق آپریشن ردالفساد کے تحت اب تک کئی دہشت گردوں کو ہلاک اور کئی کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button