Draft

آج کل کی فلموں میں موسیقی نہ ہونے کے برابر ہے، آمنہ الیاس

لاہور: آمنہ الیاس نے بتایا کہ موجودہ دور میں پاکستان میوزک کے شعبے میں شدید بحران سے دوچار ہے۔ خاص طور پر فلم کے شعبے میں میوزک نہ ہو نے کے برابر ہے۔
اداکارہ آمنہ الیاس نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری فلموں میں گلوکارسجاد علی، عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی، عارف لوہار، حسن جہانگیر، سلیم جاوید، تحسین جاوید، علی حیدر، شاہدہ منی، جواداحمد، ابرارالحق، فاخر، حدیقہ کیانی اورنجم شیرازسمیت دیگر گلوکاروں کی آوازوں کو استعمال میں لایا جائے تو اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ہمارے پڑوسی ملک میں اسی طرح کے تجربات کی بدولت آج میوزک انڈسٹری عروج پر ہے اوراس کی وجہ سے بالی وڈ کو ہر سال کروڑوں، اربوں روپے کا منافع حاصل ہوتا ہے۔ اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ فلمی موسیقی پر خاص توجہ دینی چاہیے۔
آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ برصغیر پاک و ہند کی دھرتی میوزک کے شعبے میں اپنی مثال آپ ہے۔ یہاں پر جنم لینے والے عظیم گائیکوں نے میوزک کی تمام اصناف میں اپنے ہنر سے ایسا مقام حاصل کیا کہ آج ان کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ کلاسیکل، غزل، ٹھمری، پاپ، صوفی، فوک اور قوالی سمیت دیگر اصناف میں میوزک کے استادوں نے جو کارنامے انجام دیے وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ خصوصاً پاکستان سے تعلق رکھنے والے عظیم گلوکاروں اور سازندوں نے وسائل اور پروموشن کی بے پناہ کمی کے باوجود ایسا کام کیا جس کی بدولت پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن ہوا بلکہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں بھی ان کے قدردانوں کی بڑی تعداد بستی ہے۔
اداکارہ و ماڈل نے کہا کہ شہنشاہ غزل مہدی حسن، ملکہ ترنم نورجہاں، استاد نصرت فتح علی خاں، فریدہ خانم، عابدہ پروین، غلام علی، شوکت علی، ریشماں، مہناز، ٹیناثانی، نازیہ حسن، عالمگیر، محمدعلی شہکی، استاد سلامت علی خاں اور استاد فتح علی خاں سمیت دیگر نے میوزک کے شعبے میں ایسی کامیاب اننگز کھیلیں کہ اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button