آج تل ابیب، کل نیویارک؟” نتن یاہو کا متنازع بیان، خامنہ ای کو نشانہ بنانے کا عندیہ

وی او سی اردو عالمی امور ڈیسک
: تل ابیب / واشنگٹن / تہران

“آج تل ابیب، کل نیویارک؟” نتن یاہو کا متنازع بیان، خامنہ ای کو نشانہ بنانے کا عندیہ

اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نتن یاہو نے ایک امریکی ٹی وی انٹرویو میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو ہلاک کرنے کے امکان کو رد نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر خامنہ ای کو نشانہ بنایا گیا تو یہ اقدام “تنازع کو طول دینے کی بجائے ختم کرنے کا باعث بنے گا۔”

امریکی چینل ABC News سے گفتگو کرتے ہوئے نتن یاہو نے واضح انداز میں کہا کہ “ہم وہ کر رہے ہیں جو ہمیں کرنا چاہیے۔” انھوں نے اعتراف کیا کہ اسرائیل پہلے ہی ایران کے اعلیٰ جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنا چکا ہے اور آئندہ بھی ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا۔

انھوں نے اپنے فیصلوں کو “انسانیت کے لیے خدمت” قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایران پر اسرائیلی حملے دنیا کو جوہری خطرے سے بچانے کی کوشش ہیں۔ مزید یہ کہ “آج اگر تل ابیب پر حملہ ہو سکتا ہے، تو کل نیویارک بھی نشانے پر ہو سکتا ہے۔”

نتن یاہو نے ایک اور بیان میں کہا:

> “میں ’امریکہ فرسٹ‘ کی بات سمجھتا ہوں، مگر ’امریکہ ڈیڈ‘ نہیں۔”

اس متنازع بیان نے بین الاقوامی سفارتی حلقوں میں بےچینی پیدا کر دی ہے، جبکہ ایرانی حکام نے اسے “ریاستی دہشت گردی کی کھلی دھمکی” قرار دیا ہے۔

اسی تناظر میں اسرائیلی وزیرِاعظم نے ایک فضائی اڈے کے دورے کے دوران دعویٰ کیا کہ:

> “ہم فتح کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہم تہران کی فضائی حدود پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔”

انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اپنے دونوں مقاصد، یعنی ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام کے خاتمے، کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
نتن یاہو نے کہا:

> “ہم تہران کے شہریوں سے کہتے ہیں کہ وہ شہر چھوڑ دیں، اور پھر ہم کارروائی کرتے ہیں۔”

جبکہ ایرانی وزارتِ صحت کے مطابق، صرف گزشتہ تین دنوں میں اسرائیلی حملوں میں 224 ایرانی شہری شہید ہو چکے ہیں۔

وی او سی اردو کا تبصرہ:
نتن یاہو کا یہ بیان کہ “آج تل ابیب پر حملہ ہوا تو کل نیویارک پر بھی ہو سکتا ہے” درحقیقت عالمی امن کے لیے سنگین خطرے کی گھنٹی ہے۔ خامنہ ای جیسے اہم مذہبی و ریاستی رہنما کو نشانہ بنانے کی کھلی دھمکی نہ صرف ایران، بلکہ عالمی سطح پر ایک بڑا اشتعال انگیز اقدام ہوگا۔ اسرائیل کی یہ حکمتِ عملی اگر جاری رہی تو مشرق وسطیٰ کی جنگ بہت جلد ایک بین الاقوامی ایٹمی بحران میں بدل سکتی ہے۔

وی او سی اردو
🌐 www.newsvoc.com
📲 واٹس ایپ چینل: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

ڈسکلیمر:
یہ خبر ابتدائی معلومات، مقامی ذرائع یا سرکاری بیانات پر مبنی ہے۔ تفتیشی یا ادارتی پیشرفت کی بنیاد پر معلومات میں تبدیلی ممکن ہے۔

VOC/003/170625

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں