انٹرنیشنل

آئی سی آئی جےکا بڑا دھماکا،”پیراڈائز لیکس” کے نام سےخفیہ دستاویز جاری کردیں

لاہور 6 نومبر 2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
ان دستاویزات میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز،سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی،ملکہ برطانیہ،امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن، امریکی وزیر تجارت ولبر راس، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 13 قریبی ساتھیوں سمیت دنیا کی معروف شخصیات اور کمپنیوں کے نام شامل ہیں۔


میڈیا رپورٹس آئی سی آئی جے نے پاناما لیکس کے بعد ایک اور بڑا دھماکا کردیا ہے،آئی سی آئی جے نے "پیراڈائز لیکس” کے نام سے مزید خفیہ دستاویز جاری کردی ہیں، ان دستاویزات میں شوکت عزیز، ملکہ برطانیہ سمیت دنیا کی معروف شخصیات اور کمپنیوں کے نام شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فونسیکا نےپاناما پیپرز کی دستاویزات گزشتہ برس جاری کی تھیں۔


لیکن اب جاری ہونے والے پیراڈائز پیپرز کمپنی ’’ایپل بائی‘‘ کی دستاویز پر مشتمل ہیں۔ پاناما پیپرز میں 50 ممالک کے 140 نمایاں افراد کے نام سامنے آئے تھے۔ پاناما لیکس میں ایک کروڑ پندرہ لاکھ دستاویزات سامنے آئیں تھیں اور اس کام کے لیے 376 صحافیوں نے کام کیا تھا۔ پیراڈائز پیپرز میں 47 ممالک کے 127 نمایاں افراد کے نام شامل ہیں۔ پیراڈائز لیکس میں ایک کروڑ 34 لاکھ دستاویزات شامل ہیں اور اس کام کے لیے 67 ممالک کے 381 صحافیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔
پیراڈائز پیپرزکمپنی ایپل بائی کی دستاویزات پر مشتمل ہیں۔جو کہ سنگاپور اور برمودا کی دو کمپنیوں سے حاصل ہوئی ہیں۔ یہ دستاویزات جرمن اخبار نے حاصل کرکے آئی سی آئی جے کے ساتھ شیئر کیں۔ ان دستاویزات میں1950ء سے لے کر 2016ء تک 180 ممالک کی 25 ہزار سے زائد کمپنیاں، ٹرسٹ اور فنڈز کا ڈیٹا شامل ہے۔ پیراڈائز پیپرز میں امریکا 25 ہزار 414 شہریوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔
ہانگ کانگ کے 6 ہزار 120شہری، چین کے 5 ہزار 675 شہری،برطانیہ کے 12 ہزار 707 شہری، اور برمودا کے 5 ہزار 124 شہری شامل ہیں۔ "پیراڈائز لیکس”میں متعدد پاکستانیوں کے نام بھی شامل ہیں۔ان میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا ایک ٹرسٹ سامنے آیا ہے۔ شوکت عزیز نے انٹارکٹک ٹرسٹ قائم کیا۔جس میں ان کی اہلیہ اور بچے اس ٹرسٹ بینیفشری ہیں۔ شوکت عزیز نےوزیر خزانہ بننے سے کچھ پہلے ڈیلاویر (امریکا) میں ٹرسٹ قائم کیا جسے برمودا سے چلایا جارہا تھا۔
جبکہ انہوں نے بطور وزیر خزانہ اور وزیراعظم کبھی یہ اثاثے ظاہر نہیں کیے۔ شوکت عزیز نے نیویارک سے اپنے وکیل کے ذریعے بتایا کہ انہیں ٹرسٹ پاکستان میں ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ وہ ’سیٹلر‘ تھے۔ خیال رہے کہ شوکت عزیز 1999 میں شوکت عزیز وزیر خزانہ مقرر ہوئے جبکہ 28 اگست 2004 کو وزارتِ عظمٰی کا قلم دان سنبھالا اور 15 نومبر 2007 کو بطور وزیراعظم سبکدوش ہوئے۔


اسی طرح این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی کے برٹش ورجن آئی لینڈ میں چار آف شور اثاثے سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے ایک اینڈالوشین ڈسکریشنری نامی ٹرسٹ تھا۔ باقی تین کمپنیاں تھیں جن کے نام یہ تھے: اینڈالوشین اسٹیبلشمنٹ لیمیٹڈ، اینڈالوشین انٹرپرائسز لیمیٹڈ اور اینڈالوشین ہولڈنگز لمیٹیڈ ہیں۔ان سب کو 2010 میں اس وقت قائم کیا گیا تھا جب ایاز نیازی این آئی سی ایل کے چیئرمین تھے۔


ایاز نیازی کے دو بھائی حسین خان نیازی اور محمد علی خان نیازی بینی فشل اونر تھے جبکہ ایاز نیازی، ان کے والد عبدالرزاق خان اور والدہ فوزیہ رزاق نے بطور ڈائرکٹر کام کیا۔ اسی طرح پیراڈائز پیپرز میں شامل سب سے بڑا بین الاقوامی نام برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوئم کا ہے۔ دستاویز کے مطابق ملکہ الزبتھ نے آف شور کمپنیوں میں کئی ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی۔ دستاویز میں جن بین الاقوامی شخصیات کے نام آئے ہیں ان میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن، امریکی وزیر تجارت ولبر راس، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 13 قریبی ساتھی، کینیڈین وزیراعظم کے قریبی ساتھی و مشیران، اردن کی سابق ملکہ نور، یورپ میں نیٹو کے سابق کمانڈر ویزلے کلارک بھی شامل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button