آئی جی کے معاملے پر وہی ہوگا جو سندھ حکومت چاہے گی، مراد علی شاہ
آئی جی کے معاملے پر وہی ہوگا جو سندھ حکومت چاہے گی، مراد علی شاہ
ایم کیوایم نے وائٹ پیپر کے تحت ماضی کی طرح نفرت اورتعصب پھیلانے کی کوشش کی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئی جی رکھنا صوبائی حکومت کا معاملہ ہے لہٰذا اس معاملے پر وہی ہوگا جو سندھ حکومت چاہے گی۔
کھاریاں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ کے فیصلے اپنی لیڈر شپ کے صلاح مشورے سے کرتا ہوں، آئی جی سندھ کو تبدیل کیا جارہا ہے جس کے لیے وفاق کو پہلے ہی لکھ دیا ہے، پتا نہیں وفاق کیوں وقت لے رہا ہے لیکن آئی جی کا مسئلہ حل ہوجائے گا، افسران کے تبادلے ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس صوبائی سبجیکٹ ہے اس لیے آئی جی رکھنا بھی صوبے کا معاملہ ہے لہٰذا آئی جی کے معاملے پر جو صوبائی حکومت چاہے گی وہی ہوگا تاہم چیف سیکریٹری کو بدلنے کا ابھی کوئی ارادہ نہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ایم کیوایم کے وائٹ پیپر کو دیکھ کر افسوس ہوا، وائٹ پیپر میں پہلا الزام یہ لگایا گیا کہ سندھ میں پانچ ڈویژن ہیں، جس پارٹی کو یہ نہیں معلوم کہ سندھ میں 5 نہیں 6 ڈویژن ہیں تو پھر افسوس ہی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ پیپر دیکھ کر ایسا لگا کہ سب بانی ایم کیوایم بننا چاہتے ہیں اور پھر ان کی یاد آگئی، وائٹ پیپر کےتحت ماضی کی طرح نفرت اورتعصب پھیلانے کی کوشش کی گئی، لندن سے بانی ایم کیوایم نے نفرت پھیلائی اور ہر کمیونٹی کو لڑوایا، سندھی، پٹھان اور پنجابی سے لڑے، کوئی کمیونٹی نہیں چھوڑی، دوبارہ یہی شروع کردیا گیا لیکن 1985 کی نفرت کی سیاست دوبارہ شروع کرنے نہیں دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم لندن کا پاکستان سے رابطہ ہے یا نہیں لیکن وائٹ پیپر میں وہی نفرت ہے جب کہ دھرنے اور وائٹ پیپرز بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے کیونکہ دھرنے اور وائٹ پیپرز والے دیکھ رہے ہیں کہ پیپلزپارٹی کراچی بھی لے لے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے دینا ہے وہ محفوظ ہے، ملک میں ساری چیزیں غیر محفوظ لیکن پاناما ابھی محفوظ ہے، اللہ کرے گا ایک دن پاناما کا فیصلہ حفاظت سے نکل آئے گا۔
اس سے قبل مائی کراچی نمائش کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ اس نمائش کا افتتاح میرے ہاتھ سے ہورہا ہے، مائی کراچی کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی صحیح سمت کی جانب گامزن ہے، کراچی کی ترقی کے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں اور اس بات کو اب سب مان رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے کنونشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر کام شروع ہے، چیئرمین کونسل آف کامن انٹرسٹ نے تین ماہ سے کوئی اجلاس نہیں کیا جب کہ جی آئی ڈی کا مسلہ مشترکہ مفاداتی کونسل میں پالیسی بنا کر لایا جائے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جب تک میں وزیراعلیٰ ہوں ایسی بنیاد رکھ کر جاؤں گا کہ میرے بعد آنے والے وزیراعلیٰ کو بھی اسی رفتار سے ترقیاتی کام کرنا ہوں گے، میں نے ایک کام تو کردیا ہے کہ لوگ اب جلدی اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں جاری نئے اور پرانے منصوبوں پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے، شہر میں پانی کی فراہمی کے ’’کے 4 ‘‘منصوبے کا پہلا مرحلہ جاری ہے ، اس کے دوسرے مرحلے کو بجٹ سے پہلے شروع کرنا چاہتے ہیں لیکن وفاق اپنے حصے کی رقم نہیں دے رہا ۔ ماس ٹرانزٹ کے کام میں تاخیر ضرور ہوئی ہے لیکن اس پر کام تیز کرنے کی کوشش کروں گا۔